کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اقبال نےدو عورتیں مدیحہ اور ماریہ سے شادی کی تھی۔مدیحہ سے اس کی ایک بیٹی تھی جس سے اظہر نے نکاح کیا تھا۔دو سال پہلے اقبال فوت ہوگیا ہے۔اب اظہر اس کی دوسری بیوی ماریہ سے نکاح کرنا چاہتا ہے۔کیا یہ نکاح جائز ہے؟شریعت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ نکاح درست ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" حرم الجمع (وطء بملك يمين بين امرأتين أيتهما فرضت ذكرا،لم تحل للأخرى) أبدا … (فجاز الجمع بين امرأة وبنت زوجها)." (الدر المختارمع حاشیۃ ابن عابدین:3/38،39،دار الفکر،بیروت)
وفی الفتاوی العالمگیریۃ:" ويجوز بين امرأة وبنت زوجها." (1/277)