021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاقِ معلق میں شک ہوتو طلاق نہیں ہوگی
60176-2طلاق کے احکامطلاق دینے اورطلاق واقع ہونے کا بیان

سوال

ایک بندے کی منگنی ہوئی تو اس نے نکاح کی درخواست والدین سےکی والدین نے نہیں مانی، بندے نے اسی طرح دو تین مرتبہ اظہار کیا لیکن والدین نے اس کی بات کی طرف توجہ نہیں کی ، غصے میں آکر اس نے کچھ کلمات زبان سے ادکئے یعنی بھائی سے کہاکہ "ابھی میں نکاح نہیں کروں گااورنہ کرناہے" یہ نکاح نہ کرنے کی بات تونے والدین کو نہیں بتانی ورنہ نیامسئلہ بن جائے گایانیامسئلہ بن سکتاہے، لیکن بعد میں یہی بات اس بندےنے خودوالدین سے کی یعنی والدہ کو یہ کہاکہ "اگر آپ لوگوں نے رخصتی سے پہلے نکاح کیا تو میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوگا"اس وقت مجھےطلاق کی نیت مستحضر نہیں تھی محض شک ہے،مذکورہ بالاتفصیلات کی روشنی میں اب درج ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں : 1۔اب اگر رخصتی سے پہلے نکاح والدین نے کیاتو اس کیا طلاق واقع ہوگی یانہیں ؟اگر ہوگی تو کتنی واقع ہوگی؟ 2۔بندہ والدین کے علاوہ خود اپنانکاح کرسکتاہے ؟َ

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

(1،2)مسئولہ صورت اگرچہ معنی کے اعتبارتعلیق ہے مگرچونکہ قائل نے کنائی لفظ استعمال کیاہے جس کے لیے نیت کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ قائل کو نیت کا یقین نہیں محض شک ہے اورشک سے کوئی چیز ثابت نہیں ہوتی، لہذا مسئولہ صورت میں اگروالدین رخصتی سے پہلے قائل کا نکاح کرلیں یا قائل خود اپنانکاح کرے تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی ۔
حوالہ جات
فی الدر المختار (3/ 344) (شرطه الملك) حقيقة كقوله لقنه: إن فعلت كذا فأنت حر أو حكما، ولو حكما (كقوله لمنكوحته) أو معتدته (إن ذهبت فأنت طالق) (، أو الإضافة إليه) أي الملك الحقيقي عاما أو خاصا، كإن ملكت عبدا أو إن ملكتك لمعين فكذا أو الحكمي كذلك (كإن) نكحت امرأة أو إن (نكحتك فأنت طالق) وكذا كل امرأة ويكفي معنى الشرط. وفی الفتاوى الهندية (1/ 375) ولو قال لها لا نكاح بيني وبينك أو قال لم يبق بيني وبينك نكاح يقع الطلاق إذا نوى. الفتاوى الهندية (1/ 387) ولو قال " بيزارم اززن وخواسته آن " إن نوى طلاقا يكون طلاقا وإلا فلا هكذا في التتارخانية والله أعلم بالصواب. وفی الفتاوى الهندية (1/ 376) ولو قال لم يبق بيني وبينك شيء ونوى به الطلاق لا يقع وفي الفتاوى لم يبق بيني وبينك عمل ونوى يقع كذا في العتابية. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 148) الشك والاحتمال لا يوجب الحكم بالنقض، إذ اليقين لا يزول بالشك. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 283) علم أنه حلف ولم يدر بطلاق أو غيره لغا كما لو شك أطلق أم لا. ولو شك أطلق واحدة أو أكثر بنى على الأقل.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب