021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انسانی آنکھ کی پیوندکاری
61717/57جائز و ناجائزامور کا بیانعلاج کابیان

سوال

مردے کی پتلیاں (Cornea) لگوانے کی شرعاً گنجائش ہے ؟؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

انسانی اعضا ءکی پیوندکاری کی مختلف صورتیں ہیں ، جن کے جواز و عدم ِ جواز میں فقہائے کرام کا اختلاف ہے۔ اسلامی فقہ اکیڈمی جدہ اور فقہ اکیڈمی انڈیا نے علما ءکی ایک بڑی تعداد کے اتفاق کے ساتھ انسانی اعضا ءکی پیوندکاری کی بعض صورتوں کےمشروط جواز کا فیصلہ کیا ہے۔ آنکھ کے قرنیہ کی پیوندکاری کی بھی ان حضرات نے اس شرط سے گنجائش دی ہے کہ اسے کسی مردے کی آنکھ یا بیماری کی وجہ سے نکا لی گئی آنکھ سےحا صل کیا گیا ہو اور خود مردے نے اپنی زندگی میں یا اس کے ورثاء نے اس کی اجازت دی ہو۔ اس تفصیل کی روشنی میں اگر مسئولہ صورت میں ڈ اکٹر نے آپ کی آنکھوں کے علاج کیلئےیہی حل تجویز کیا ہے، اور اس کے علاوہ کوئی اور صورت ممکن نہیں، تو مجبوری کی صورت میں آپ کے لئے شرعاًایسا کرنےکی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
قرارات وتوصيات مجمع الفقه الإسلامي التابع لمنظمة المؤتمر الإسلامي 1 - 174 - (ج 1 / ص 37) يجوز نقل عضو من ميت إلى حي تتوقف حياته على ذلك العضو ، أو تتوقف سلامة وظيفة أساسية فيه على ذلك . بشرط أن يأذن الميت قبل موته أو ورثته بعد موته، أو بشرط موافقة ولي أمر المسلمين إن كان المتوفى مجهول الهوية أو لا ورثة له .   قرارات وتوصيات مجمع الفقه الإسلامي التابع لمنظمة المؤتمر الإسلامي 1 - 174 - (ج 1 / ص 37) "ثالثاً : تجوز الاستفادة من جزء من العضو الذي استؤصل من الجسم لعلة مرضية لشخص آخر ، كأخذ قرنية العين لإنسان ما عند استئصال العين لعلة مرضية"
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب