ہمارے یہاں جانوروں کیلئے سبز چارہ خریدا جاتا ہے جو کہ کھیت میں لگا ہوتا ہے۔ یہ چارہ ایک دو مرتبہ کاٹنے کے بعد بھی تیسری مرتبہ اگ جاتا ہے، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے کہ
یہ چارہ دو/تین بندوں کو بیچ دیا جائےاور قیمت وصول کر لیں،پھر ہر ایک باری باری چارہ کاٹ کر لے جائے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایسا معاملہ کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر چارہ تیار ہو گیا ہو تو صرف ایک خریدار کو بیچا جا سکتا ہے۔ دوسرے خریدار سے صرف سودےکا وعدہ کیا جائے ۔
حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق للنسفي - (ج 12 / ص 208)
وأما شرائط المعقود عليه فأن يكون موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه، وأن يكون ملك البائع فيما يبيعه لنفسه، وأن يكون مقدور التسليم فلم ينعقد بيع المعدوم وماله خطر العدم كنتاج النتاج والحمل واللبن في الضرع، والثمر والزرع قبل الظهور، والبزر في البطيخ...الخ
الدر المختار للحصفكي - (ج 5 / ص 176)
"(وبيع ما ليس في ملكه) لبطلان بيع المعدوم..."