021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوال کے چھ روزوں، عشرہ ذی الحجہ اورنو،دس محرم الحرام کے روزوں میں قضاء کی نیت کرنا
64726/58 ; روزے کا بیانروزے کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال:اگر کوئی نفلی روزے رکھے مثلاً: شوال ، ذی الحجہ اورمحرم الحرام وغیرہ کے روزے رکھے اور وہ ان نفلی روزوں میں اپنے قضا روزوں کی نیت کرے تو کیا اس سے قضا روزے ساقط ہو جائیں گے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

رمضان کے ایّام کے علاوہ کوئی بھی دن کسی خاص روزے کے لیے معین نہیں لہٰذا رمضان کے علاوہ کسی اور دن میں جس روزے کی نیت کریں گےوہی شمار ہوگا۔ سوال میں مذکور ایّام میں اگر کوئی رمضان کے قضاء روزوں کی نیت کرے تو اس کی یہ نیّت معتبر ہوگی اور اس کے ذمے سے قضاء روزے ساقط ہو جائیں گے۔تاہم نفل روزوں کی فضیلت حاصل نہ ہو گی۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 378) (قوله: فقط) أي دون النفل والنذر المعين فلا يصحان بنية واجب آخر بل يقع عما نوى كما يأتي الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 379) (قوله والنذر المعين إلخ) تصريح بما فهم من قوله في رمضان فقط (قوله: بنية واجب آخر) كقضاء رمضان أو الكفارة أما لو نوى النفل فإنه يقع عن النذر المعين سراج، ثم نقل عن الكرخي أن محمدا قال يقع عن النفل وأبا يوسف عن النذر (قوله عن واجب نواه مطلقا) أي سواء كان صحيحا أو مريضا مقيما أو مسافرا وإذا وقع عما نوى وجب عليه قضاء المنذور في الأصح كما في البحر عن الظهيرية واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب