021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خزانہ میں جمع کی ہوئی رقم پرزکوۃ کاحکم
68624زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

اگرخزانہ میں پیسےجمع کیےہوں، وہ ابتدا میں کم تھے،ابھی زیادہ ہوئےہیں، لیکن پوری مقدارمعلوم نہیں ہے ، اس میں زکوۃ کاکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں جب سےغالب گمان ہو کہ  وہ رقم نصاب زکوۃ کوپہنچ چکی تھی،تواس وقت سے اس پرسال گزرنےکےبعدزکوۃ کاحکم جاری ہوگا،اور ڈھائی فیصد کےحساب سے زکوۃ اداکی جائےگی۔

حوالہ جات
التجريد للقدوري (3/ 1309)
قلنا: ذكر الطحاوي بإسناده عن حميد الطويل قال سمعت أنس بن مالك يقول: (جعلني عمر على الجباية فأمرني أن آخذ إذا بلغ مال المسلم مائتي درهم خمسة، وما زاد ففي كل أربعين درهما درهم، وجعل أبو موسى على الصلاة). وقد روي مثل قولنا: عن سعيد بن المسيب، والحسن، وعطاء، وطاووس ومكحول والشعبي.

ضیاء اللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

16/جمادی الاولی1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ضیاء اللہ بن عبد المالک

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب