68624 | زکوة کابیان | ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی |
سوال
اگرخزانہ میں پیسےجمع کیےہوں، وہ ابتدا میں کم تھے،ابھی زیادہ ہوئےہیں، لیکن پوری مقدارمعلوم نہیں ہے ، اس میں زکوۃ کاکیاحکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں جب سےغالب گمان ہو کہ وہ رقم نصاب زکوۃ کوپہنچ چکی تھی،تواس وقت سے اس پرسال گزرنےکےبعدزکوۃ کاحکم جاری ہوگا،اور ڈھائی فیصد کےحساب سے زکوۃ اداکی جائےگی۔
حوالہ جات
التجريد للقدوري (3/ 1309)
قلنا: ذكر الطحاوي بإسناده عن حميد الطويل قال سمعت أنس بن مالك يقول: (جعلني عمر على الجباية فأمرني أن آخذ إذا بلغ مال المسلم مائتي درهم خمسة، وما زاد ففي كل أربعين درهما درهم، وجعل أبو موسى على الصلاة). وقد روي مثل قولنا: عن سعيد بن المسيب، والحسن، وعطاء، وطاووس ومكحول والشعبي.
ضیاء اللہ
دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
16/جمادی الاولی1441ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ضیاء اللہ بن عبد المالک | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |