021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وقف کرنے کے بعدواقف کے اخراجات  کیلئے مکان کو فروخت کرنے کا حکم
72070وقف کے مسائلوقف کے متفرّق مسائل

سوال

وقف کی نیت کے بعد بیماری وغیرہ کے اخراجات کیلئے اس مکان کو فروخت کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟کیونکہ میرا اس کے علاوہ اور کوئی ذریعہ آمدن بھی نہیں ہے۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب وقف ایک دفعہ صحیح ہوجائےتوموقوفہ چیز قیامت تک کے لیے واقف کی ملکیت سے نکل کر اللہ تعالیٰ کی ملکیت میں داخل ہوجاتی ہے، اس کے بعد اس کی خرید وفروخت کرنا، ہبہ کرنا، کسی کو مالک بنانا اور اس کو وراثت میں تقسیم کرنا جائز نہیں ہوتا.

البتہ اگر آپ کااس کے علاوہ اور کوئی ذریعہ آمدن نہیں ہے،اورممکن ہےکہ آپ کو  اس کی ضرورت پڑجائے ، تو آپ اس مکان  کو اس طرح وقف کریں کہ میرا مکان میری وفات  کے بعد فلاں مسجد یا مدرسہ کے لئے درج ذیل شرائط کے ساتھ وقف ہے۔

  1. ہمارے میاں بیوی کا روزمرّہ کے اخراجات ودیگرضروریات زندگی  اس مکان کی آمدنی سے ادا کی جائیں گی۔
  2. ہم دونوں کی بیماری کا علاج معالجہ اور  اس کے اخراجات اس  مکان کی آمدنی سےادا کیےجائیں گے۔
  3. ہم دونوں کی وفات کے بعد تجہیز وتکفین کے اخراجات اس مکان کی آمدنی سےادا  کیے جائیں گے۔

لہذامتولی وقف  کے لیے ان شرائط کا لحاظ رکھنا ضروری ہے کیونکہ علماء کا متفقہ اصول ہے کہ وقف کرنے والے کی شرائط کا لحاظ رکھنا ایسا ضروری ہے جیسا کہ شارع کے قول وفعل پر عمل کرناضروری ہے۔

حوالہ جات
الأشباه والنظائر - حنفي (ص: 219)
 شرط الواقف يجب اتباعه لقولهم : شرط الواقف كنص الشارع أي : في وجوب العمل به وفي المفهوم والدلالة كما بيناه في شرح الكنز۔
الدر المختار للحصفكي (4/ 634)
قولهم: شرط الواقف كنص الشارع: أي في المفهوم والدلالةووجوب العمل به، فيجب عليه خدمة وظيفته أو تركها لمن يعمل، وإلا أثم، لا سيما فيما يلزم بتركها تعطيل الكل.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 366)
 قوله: إن شرائط الواقف معتبرة إذا لم تخالف الشرع وهو مالك، فله أن يجعل ماله حيث شاء ما لم يكن معصية وله أن يخص صنفا من الفقراء، وكذا سيأتي في فروع الفصل الأول أن قولهم شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة، ووجوب العمل به قلت: لكن لا يخفى أن هذا إذا علم أن الواقف نفسه شرط ذلك حقيقة أما مجرد كتابة ذلك على ظهر الكتب كما هو العادة فلا يثبت به الشرط۔
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 85)
الوقف - لما كان شرط الواقف كنص الشارع رئي أنه كما يجب مراعاة نص الشارع واتباعه يجب أيضا مراعاة واتباع شرط الواقف الموافق للشرع - فهو من المسائل المتفرعة عن هذه القاعدة أما إذا كان شرط الواقف مخالفا للشرع الشريف فلا يتبع هذا۔

وقاراحمد بن اجبرخان

 دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی

۱۲/رجب/ ۱۴۴۲

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

وقاراحمد بن اجبر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب