71549 | نماز کا بیان | قراءت کے واجب ہونے اور قراء ت میں غلطی کرنے کا بیان |
سوال
ہم ایک بار جماعت میں گئے تو میں نے نماز پڑھائی ۔ میں سورۃ بھول گیا تو سورہ اخلاص پڑھ کر نماز مکمل کی۔ کیا نماز ہو گئی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
فرض نماز کی پہلی دو رکعات میں سورۃ الفاتحۃ اور اس کے بعد کوئی سورۃ یا تین چھوٹی آیات کے بقدر تلاوت واجب ہے۔ سوال میں مذکور صورت میں چونکہ آپ نے اس قدر تلاوت کر لی جتنی واجب ہے لہذا نماز ادا ہو گئی۔
حوالہ جات
مبحث القراءة (قوله ومنها القراءة) أي قراءة آية من القرآن، وهي فرض عملي في جميع ركعات النفل والوتر وفي ركعتين من الفرض كما سيأتي متنا في باب الوتر والنوافل. وأما تعيين القراءة في الأوليين من الفرض فهو واجب، وقيل سنة لا فرض كما سنحققه في الواجبات، وأما قراءة الفاتحة والسورة أو ثلاث آيات فهي واجبة أيضا كما سيأتي.
(الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، 1/446، ط: دار الفکر)
محمد اویس پراچہ
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
23/ جمادی الثانیۃ 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس پراچہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |