021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گنے کی فصل کا عشر نکانے کا شرعی طریقہ
72338زکوة کابیانعشر اور خراج کے احکام

سوال

گنا ایک فصل ہے اس کا عشر نکالنے کا طریقہ کار کیا ہے؟ کیونکہ گنے کو فیکٹری میں دیتے ہیں اور وہ پیسے دیتے ہیں

اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پیداواری مقصد سے جس فصل کی بھی کاشت کی جائے اس میں عشر یعنی کل  پیداوار کا دسواں حصہ فرض  ہے ، لہذا جس کھیت میں گنے کی کھیتی کی جائے اس کی کل پیداوار میں عشر فرض ہوگا۔

چونکہ صورتِ مسئولہ میں گنے کی کل پیداوارنقدرقم کی شکل میں ہے اس لیےاسکی کل رقم  میں سے عشر ( کل پیداوارکا دسواں حصہ يعني دس فیصد ٪10)ادا کیا جائے گا،بشرطیکہ پانی مفت کاہو ، ورنہ نصف عشر (کل پیداوارکا بیسواں حصہ یعنی فیصد ٪5) فرض  ہوگا۔

یہاں  اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ مذکورہ   صورت  میں عشر پہلے نکالا جائے گااور اس کے بعد زمین پر کیے گئےاخراجات مثلاً:زمین  ہموار کرنے، فصل بونے، کاٹنے، ٹریکٹر ، کسانوں کی دیہاڑی، اسپرےاورکھاد کا حساب کیا جائے گا، البتہ گنے کو منڈی  بھیجنے پر جو اخراجات آئیں گے وہ عشر یا نصف عشر کے حساب سےپہلے نکالے  جائیں گے۔

حوالہ جات
موطأ مالك ت الأعظمي (2/ 380)
عن سليمان بن يسار وعن بسر بن سعيد؛ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «فيما سقت السماءوالعيون والبعل؛ العشر. وما (2) سقي بالنضح نصف العشر».
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 58)
 ومنها أن يكون الخارج من الأرض مما يقصد بزراعته نماء الأرض وتستغل الأرض به عادة۔۔وفي شجره الخلاف، التي تقطع في كل ثلاث سنين، أو أربع سنين أنه يجب فيها العشر؛ لأن ذلك غلة وافرة،ويجب في قصب السكر وقصب الذريرة؛ لأنه يطلب بهما نماء الأرض فوجد شرط الوجوب فيجب ۔
الفتاوى الهندية (1/ 186)
ويجب العشر عند أبي حنيفة رحمه الله تعالى في كل ما تخرجه الأرض من الحنطة والشعير والدخن والأرز، وأصناف الحبوب والبقول والرياحين والأوراد والرطاب وقصب السكر۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 326)
 (و ) تجب في ( مسقى سماء ) أي مطر ( وسيح ) كنهر ( بلا شرط نصاب )۔۔۔( و ) يجب ( نصفه في مسقي غرب ) أي دلو كبير (ودالية ) أي دولاب لكثرة المؤنة،  وفي كتب الشافعية : أو سقاه بماء اشتراه وقواعدنا لا تأباه."

وقاراحمد

دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی

۱۷رجب المرجب ۱۴۴۲

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

وقاراحمد بن اجبر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب