03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرد کے لیےمریض خاتون کو انجکشن لگانا
72678جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دوسری بات یہ ہے کہ مجھے لیڈیز کو بھی انجکشن لگانے پڑتے ہیں اور بعض اوقات وہ بھی کولہے پر تو اس بارے میں علماء کرام میری رہنمائی فرمائیں کہ میرے لئے یہ کام جائز ہے یا نہیں؟ میں صرف دیہاڑی پر کام کرتا ہوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خواتین بیماری میں لیڈی ڈاکٹر سے علاج کی پابند ہیں،اگر کبھی ایمرجنسی ہویا لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کی بناء پر مرد ڈاکٹر سے ہی علاج کی ضرورت پڑگئی ہے،تو ایسی صورت میں ہاتھ لگانے میں احتیاط اور نظروں کی حفاظت کرتے ہوئے انجکشن لگانے کی گنجائش ہے۔

حوالہ جات

وفی الفتاوى الهندية (5/ 330):

 "ويجوز النظر إلى الفرج للخاتن وللقابلة وللطبيب عند المعالجة ويغض بصره ما استطاع، كذا في السراجية. ... امرأة أصابتها قرحة في موضع لايحل للرجل أن ينظر إليه لايحل أن ينظر إليها لكن تعلم امرأة تداويها، فإن لم يجدوا امرأة تداويها، ولا امرأة تتعلم ذلك إذا علمت وخيف عليها البلاء أو الوجع أو الهلاك، فإنه يستر منها كل شيء إلا موضع تلك القرحة، ثم يداويها الرجل ويغض بصره ما استطاع إلا عن ذلك الموضع، ولا فرق في هذا بين ذوات المحارم وغيرهن؛ لأن النظر إلى العورة لايحل بسبب المحرمية، كذا في فتاوى قاضي خان".

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

30/رجب1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب