03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غلط کام میں ڈاکٹر کی معاونت
72677جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص ایک ڈاکٹر صاحب کے پاس تقریباً چھ سال سے کام کرتا ہے، لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب مریضوں کو مطمئن کرنے کے لیے جھوٹ بولتا ہے اور کبھی کبھار مجھے بھی ڈاکٹر صاحب کے لئے جھوٹ بولنا پڑتا ہے اور جو انجکشن میں مریضوں کو لگاتا ہوں اس کے بارے میں بعض ڈاکٹروں کا یہ کہنا ہے کہ یہ بعد میں مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جھوٹ بولنا جائز نہیں،اسی طرح ناجائز کام میں ڈاکٹر کی معاونت بھی درست نہیں،البتہ یہ ممکن ہے کہ کوئی انجکشن دوسروں کے نزدیک نقصان دہ ہو،مگر کوئی ڈاکٹر اس کو اس خاص صورتحال اور کیس میں درست سمجھتا ہو۔ یہ تجربے اور رائے پر منحصر ہوتاہے۔اس لیے انجکشن کے نقصان دہ ہونے کے بارے میں یقینی ذرائع سے معلوم ہوتو پھر نرمی کےساتھ ڈاکٹرسے معذرت کرلیا کریں۔

حوالہ جات

قال اللہ تبارک وتعالی:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ }المائدة: 2{

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

30/رجب1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب