021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بہن بھائیوں کی طرف سے صدقہ فطر دینے کا حکم
73712زکوة کابیانصدقہ فطر کے احکام

سوال

بہن  بہائیوں کا صدقہ فطر دینے کے بعد ان سے کہنا کہ آپ کا صدقہ ادا کردیا ہے، انہوں نے کہا ٹھیک ہے، یہ صدقہ فطر ادا ہوا کہ نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر آپ بہن بھائیوں میں سے بڑے ہو اور ان کے دیگر معاملات بھی آپ ہی سر انجام دیتے ہو یا کم از کم کسی بھی طرح  ان کی طرف سے آپ کو ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنے کی اجازت ہو توان کی طرف سے صدقہ فطردینے سے ہی ادا ہوگیا اور اگر ایسی کوئی بات نہ ہوتو مستحق کے صدقہ کی رقم خرچ کرنے سے قبل ان کی اجازت حاصل کرنا درست ہوگا، لان الاجازۃ الاحقۃ کالوکالۃ السابقۃ،البتہ خرچ کرنے کے بعد کی اجازت معتبر نہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۴ذی الحجہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب