03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجدکی جگہ دکان میں شامل کرنا
74180وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

یہاں محلہ میں ایک پرانی مسجد شہید کر کے بنائی جانے والی ہے اور مسجد روڈ پر ہے تو کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد کو شہید کر کے سامنے روڈ کی طرف دکان بنا دی جائے تاکہ آمدنی ہو اور مسجد کا فائدہ ہو سکے اور اندر بہت زمین خالی ہے تو مسجد کو تھوڑا اندر بڑھا دیا جائے گا، مگر کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ جس جگہ سجدہ کیا جا چکا نماز پڑھی جا چکی ہو وہ جگہ دکان کے حصہ میں نہیں جائے گی یہ جائز نہیں ہے اس لئے مسجد روڈ تک تھی تو روڈ تک رہے گی دکان نہیں بنے گی۔ کیا یہ بات درست ہے؟ ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟ نیز ایک اور چھوٹی مسجد ہے اس میں ایک دکان پہلے سے ہے،مگر چھوٹی ہے تو کیا دکان کو اندر مسجد کی زمین پر اور بڑھا سکتے ہیں، یا پھر مسجد کی دیوار توڑ کر دیوار کا حصہ دکان میں لے سکتے ہیں؟ اور مسجد کی چھت کے باہر جگہ ہے جہاں کبھی کبھی نماز ہوتی ہے یا ہم میں سے کوئی کبھی کبھی تنہا پڑھتے ہیں،مگر زیادہ استعمال نہیں ہوتی ہے یہ جگہ تو کیا اس جگہ دکان بنا سکتے ہیں؟ برائے مہربانی دلیل کے ساتھ رہنمائی فرمائیں۔ اور اگر کسی مسئلہ میں مکروہ لفظ آئے تو تحریمی اور تنزیہی واضح کر کے لکھیئے گا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو جگہ ایک دفعہ مسجد کے لیے وقف ہوجائے اور اس پر مسجد شرعی بھی بن جائے تو اس کے بعداس جگہ کو کسی مصلحت کے پیش نظر مسجدیت سے خارج نہیں کیا جاسکتا، لہذا مسجد کی جگہ زیادہ منافع کمانے کی غرض سے دوکان بنانا یا دوکان کی توسیع کرنا دونوں جائز نہیں۔البتہ مسجد کی جو جگہ باقاعدہ مسجد نہیں بنی اس کو مسجد کے منافع کے لیے بطور دکان مختص کرنا جائز ہے ،بشرطیکہ کہ اصل مسجد میں توسیع کی ضرورت نہ ہو۔

حوالہ جات

۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳صفر۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب