021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مضاربت میں مخالفت
74595مضاربت کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

  سوال یہ ہے کہ  میں چاول کا کام جانتا ہوں ،لیکن میرے پاس پیسے نہیں تھے تو میں نے اپنے ایک دوست رشید سے بات کی کہ مجھے کچھ پیسے دیدو تاکہ میں کاروبار کروں  تو اس نے مجھے چاول کے کام کے لیے پینتالیس لاکھ روپے دیے  تاکہ میں اس سے  چاول کا کاروبار کروں اور منافع ہم دونوں میں  آدھا آدھا تقسیم  ہو اب  جب میرے پاس  رقم آئی تو چاول کی خریداری کا سیزن جا چکا تھا تو میں نے سوچا کہ رقم واپس کرنے سے بہتر یہ ہے کہ میں اسے کسی اور کاروبار میں لگا دوں تاکہ ہم دونوں کو نفع ہو جائے تو میں نے رشید سے پوچھے بغیر ہی  اس رقم سے ایک  پلاٹ لے لیا وہ پلاٹ میں نے انتالیس لاکھ کا لیا تھا  اور اب وہ پلاٹ کوئی بتیس لاکھ میں بھی نہیں لے رہا اب جب میں نے رشید کو اس ساری صورت حال سے آگاہ کیا تو وہ مجھ سے کہ رہا کہ آپ مجھے میری پوری رقم واپس کرو اور یہ پلاٹ اپنے پاس ہی رکھو ،آپ شرعی  رہنمائی کریں کہ ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مضاربت کا اصول یہ ہے کہ جب تک مضار ب معاہدہ کی پاسداری کرے سرمایہ مضارب کے پاس امانت ہوتا ہے،لیکن اگر مضارب ، رب المال کی جانب سے لگائی گئی  شرائط کی خلاف ورزی کرے تو اس صورت میں مضارب غاصب سمجھا جائے گا،لہذا صورت مسئولہ میں رقم چاول کے کام کے لیے دی گئی تھی ،اور مضارب کی جانب سے خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ میں انوسٹ کرنا جائز نہیں تھا، لہذا مضارب کا پلاٹ  میں لگایا گیا سرمایہ ا س کی اپنی طرف سے ہے اور مضارب ، رب الما ل کو اس کی مکمل رقم پینتالیس لاکھ ،جوکہ  اس نے رشید سے لی تھی  اسے واپس کرنے کا پابند ہے۔

حوالہ جات
قال العلامہ الحصکفی رحمۃ اللہ علیہ: (وغصب إن خالف وإن أجاز) رب المال (بعده) لصيرورته غاصبا بالمخالفة. (ردالمحتار:5/646)
قال العلامۃ الکاسانی رحمۃ اللہ علیہ: (وأما) السنة، فما روي عن ابن عباس - رضي الله عنهما - أنه قال: «كان سيدنا العباس بن عبد المطلب إذا دفع المال مضاربة، اشترط على صاحبه أن لا يسلك به بحرا ولا ينزل به واديا، ولا يشتري به دابة ذات كبد رطبة، فإن فعل ذلك ضمن فبلغ شرطه رسول الله - صلى الله عليه وسلم - فأجاز شرطه».(بدائع الصنائع:6/79)

محمد طلحہ شیخوپوری

دار الافتاء ،جامعۃ الرشید،کراچی

 10ربیع الثانی/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طلحہ بن محمد اسلم شیخوپوری

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب