021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوہ،ایک بیٹااورچھ بیٹیوں میں وراثت کی تقسیم
74682میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:ایک شخص کاانتقال ہوگیاہے،اس نےوراثت میں ایک مکان چھوڑاہے،ان پرکوئی قرضہ نہیں،ان کےوارثین میں بیوہ ایک بیٹا اورچھ بیٹیاں ہیں،یعنی کل آٹھ افراد ہیں،بیٹےکےعلاوہ تمام  ورثاء وراثت کی تقسیم چاہتےہیں،لہذامفتی صاحب براہ کرم درج ذیل امورمیں راہنمائی فرمائیں۔

ان کےورثاء کےمابین وراثت کےحصوں کی تقسیم کیسےہوگی؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں مکان کوبیچ کراس کی رقم کو میراث میں تقسیم کیاجائےگااور وراثت کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ بیوہ کوکل وراثت کاآٹھواں حصہ دیاجائےگااور باقی میراث بھائی بہنوں میں اس طرح تقسیم ہوگاکہ بھائی کوبہنوں کےمقابلےمیں دوگناحصہ ملےگا۔دوحصےبھائی کو اورایک ایک حصہ تمام بہنوں کوملےگا۔

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچیm

16/ربیع الثانی  1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب