74682 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال:ایک شخص کاانتقال ہوگیاہے،اس نےوراثت میں ایک مکان چھوڑاہے،ان پرکوئی قرضہ نہیں،ان کےوارثین میں بیوہ ایک بیٹا اورچھ بیٹیاں ہیں،یعنی کل آٹھ افراد ہیں،بیٹےکےعلاوہ تمام ورثاء وراثت کی تقسیم چاہتےہیں،لہذامفتی صاحب براہ کرم درج ذیل امورمیں راہنمائی فرمائیں۔
ان کےورثاء کےمابین وراثت کےحصوں کی تقسیم کیسےہوگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں مکان کوبیچ کراس کی رقم کو میراث میں تقسیم کیاجائےگااور وراثت کی تقسیم اس طرح ہوگی کہ بیوہ کوکل وراثت کاآٹھواں حصہ دیاجائےگااور باقی میراث بھائی بہنوں میں اس طرح تقسیم ہوگاکہ بھائی کوبہنوں کےمقابلےمیں دوگناحصہ ملےگا۔دوحصےبھائی کو اورایک ایک حصہ تمام بہنوں کوملےگا۔
حوالہ جات
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچیm
16/ربیع الثانی 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |