021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سفر میں ساتھ لیجاتے قرآن مجید کی طرف پشت کرنے وغیرہ کا حکم(بستے یا جزدان ،بیک میں قرآن ركھ كر پیچھے یا نیچے ٹكانا)
74965جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

سفرمیں قرآن مجید کیسے لے کر جائیں؟ لوگ بیگ میں رکھ کر  لے جاتے ہیں تو کبھی اس بیگ کو نیچے رکھ دیتے ہیں کبھی اس پر بیٹھ جاتے ہیں کیا یہ درست ہے؟ نیز کیا قرآن جدھر رکھا ہو ادھر پیٹھ کر کے نہیں بیٹھنا چاہیے؟ اور قرآن کو کتنی اونچائی پر رکھا جائے تا کہ پیر یا پیٹھ ادھر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہواور کیا قرآن کے اوپر دوسری کتاب رکھنا منع ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سفر میں قرآن مجید کو سامان کے اندررکھنے اور اس کی بے ادبی سے حتی الوسع احتراز کیا جائے اور بلا کسی ضرورت قرآن مجید کی طرف پشت کرنا یا قرآن پشت کی جانب رکھنا،اگرچہ سامان کے اندر ہی کیوں نہ ہو یا اس سامان یا بیگ وغیرہ پر بیٹھنایا اس کی بالکل سیدھ میں پاؤں پھیلانا یا اس پر دوسری کوئی چیز یا کتاب رکھنادرست نہیں،بلکہ مکروہ ہے، البتہ کسی مجبوری اور ضرورت  مثلا چوری سے حفاظت یا جگہ کی تنگی سے ایسا کرنا پڑ جائے تو اس کی گنجائش ہے،لیکن اس میں بھی حتی الوسع خاص قرآن مجید کی جانب بیٹھنے یا پشت کرنے اور پاؤں پھیلانےسے بچنے کی کوشش کرے۔حاصل یہ کہ بلا ضرورت قصداقرآن مجید کی طرف پشت کرنا  وغیرہ منع اور برا ہےاورمجبوری اورضرورت سے جائز ہے اور پشت ہوجانا  ، ایسی جانب پاؤں پھیلانا جہاں قرآن مجید پاؤں سے اونچائی میں ہو،بہر حال منع اوربرا نہیں۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (5/ 322)
وضع المصحف تحت رأسه في السفر للحفظ لا بأس به وبغير الحفظ يكره، كذا في خزانة الفتاوى.
الفتاوى الهندية (5/ 322)
وإذا حمل المصحف أو شيئا من كتب الشريعة على دابة في جوالق وركب صاحب الجوالق على الجوالق لا يكره، كذا في المحيط.( واقول:ولکن ھذا مقید بشرط قصدالحفظ او الضرورۃ لما یاتی )
الفتاوى الهندية (5/ 322)
مد الرجلين إلى جانب المصحف إن لم يكن بحذائه لا يكره، وكذا لو كان المصحف معلقا في الوتد وهو قد مد الرجل إلى ذلك الجانب لا يكره، كذا في الغرائب.
إذا كان للرجل جوالق، وفيها دراهم مكتوب فيها شيء من القرآن، أو كان في الجوالق كتب الفقه أو كتب التفسير أو المصحف فجلس عليها أو نام، فإن كان من قصده الحفظ فلا بأس به، كذا في الذخيرة.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۶ جمادی الاول۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب