73231 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ماں باپ زندہ ہیں اور بیٹا فوت ہو گیا ہے اور مرحوم سرکاری ملازم تھا مرحوم کا ایک بیٹا ، ایک بیٹی اور بیوہ موجود ہیں۔لیکن بیوہ بچوں کو لے کر اپنے والدین کے ہاں چلی گئی۔ اس صورت میں ماں باپ اپنی جائیداد میں سے حصہ دینے کے حقدار ہیں کہ نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ماں باپ زندہ ہیں اور بیٹا فوت ہو گیا ہے اور مرحوم سرکاری ملازم تھا مرحوم کا ایک بیٹا ، ایک بیٹی اور بیوہ موجود ہیں۔لیکن بیوہ بچوں کو لے کر اپنے والدین کے ہاں چلی گئی۔ اس صورت میں ماں باپ اپنی جائیداد میں سے حصہ دینے کے حقدار ہیں کہ نہیں؟
حوالہ جات
{ وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُو الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينُ فَارْزُقُوهُمْ مِنْهُ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلًا مَعْرُوفًا} [النساء: 8]
المنتقى شرح الموطإ (6/ 155)
«عن عامر بن سعد بن أبي وقاص عن أبيه أنه قال جاءني رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يعودني عام حجة الوداع من وجع اشتد بي فقلت يا رسول الله: قد بلغ بي من الوجع ما ترى وأنا ذو مال ولا يرثني إلا ابنة لي أفأتصدق بثلثي مالي قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - لا فقلت فالشطرقال لا ثم قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - الثلث والثلث كثير إنك إن تذر ورثتك أغنياء خير من أن تذرهم عالة يتكففون الناس.
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
27/10/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |