021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سسر کی جائیداد میں بہو کا وارث ہونا
73231میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ماں باپ زندہ ہیں اور بیٹا فوت ہو گیا ہے اور مرحوم سرکاری ملازم تھا مرحوم کا ایک بیٹا ، ایک بیٹی اور بیوہ موجود ہیں۔لیکن بیوہ بچوں کو لے کر اپنے والدین کے ہاں چلی گئی۔ اس صورت میں ماں باپ اپنی جائیداد میں سے حصہ دینے کے حقدار ہیں کہ نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ماں باپ زندہ ہیں اور بیٹا فوت ہو گیا ہے اور مرحوم سرکاری ملازم تھا مرحوم کا ایک بیٹا ، ایک بیٹی اور بیوہ موجود ہیں۔لیکن بیوہ بچوں کو لے کر اپنے والدین کے ہاں چلی گئی۔ اس صورت میں ماں باپ اپنی جائیداد میں سے حصہ دینے کے حقدار ہیں کہ نہیں؟

حوالہ جات
{ وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُو الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينُ فَارْزُقُوهُمْ مِنْهُ وَقُولُوا لَهُمْ قَوْلًا مَعْرُوفًا} [النساء: 8]
المنتقى شرح الموطإ (6/ 155)
«عن عامر بن سعد بن أبي وقاص عن أبيه أنه قال جاءني رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يعودني عام حجة الوداع من وجع اشتد بي فقلت يا رسول الله: قد بلغ بي من الوجع ما ترى وأنا ذو مال ولا يرثني إلا ابنة لي أفأتصدق بثلثي مالي قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - لا فقلت فالشطرقال لا ثم قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - الثلث والثلث كثير إنك إن تذر ورثتك أغنياء خير من أن تذرهم عالة يتكففون الناس.

  محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

27/10/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب