021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کی عدت کا طریقہ
73363طلاق کے احکامعدت کا بیان

سوال

عدت میں لڑکی کیا کرے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عدت نکاح کی نعمت ختم ہونے پر اظہار افسوس کیلیے شریعت کی جانب سے واجب ہے۔اس میں عورت پر لازم ہے کہ وہ کسی قسم کی زینت اختیار نہ کرے جیسا کہ زیورات پہننا،ریشمی لباس پہننا،خوشبو لگانا،سرمہ لگانا  اور تیل لگانا وغیرہ الغرض ہر زینت اختیار کرنے سے بچے گی۔اسی طرح عورت عدت کے زمانہ میں ،جس گھر میں اس پر عدت واجب ہوئی ہے اس سے دن اور رات کے کسی وقت میں باہر نہ نکلے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 530)
(تحد مكلفة مسلمة - ولو أمة - منكوحةإذا كانت معتدة بت، أو موت) لأنه حق الشرع، إظهارا للتأسف على فوات النكاح (بترك الزينة) بحلي أو حرير، أو امتشاط بضيق الأسنان (والطيب) وإن لم يكن لها كسب إلا فيه (والدهن) ولو بلا طيب كزيت خالص (والكحل والحناء ولبس المعصفر والمزعفر) ومصبوغ بمغرة، أو ورس (إلا بعذر).
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 535)
(ولا تخرج معتدة رجعي وبائن لو حرة) أو أمة مبوأة ولو من فاسد (مكلفة من بيتها أصلا) لا ليلا ولا نهارا.

محمد عبدالرحمن ناصر

جامعۃ الرشید کراچی

04/11/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب