73363 | طلاق کے احکام | عدت کا بیان |
سوال
عدت میں لڑکی کیا کرے گی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عدت نکاح کی نعمت ختم ہونے پر اظہار افسوس کیلیے شریعت کی جانب سے واجب ہے۔اس میں عورت پر لازم ہے کہ وہ کسی قسم کی زینت اختیار نہ کرے جیسا کہ زیورات پہننا،ریشمی لباس پہننا،خوشبو لگانا،سرمہ لگانا اور تیل لگانا وغیرہ الغرض ہر زینت اختیار کرنے سے بچے گی۔اسی طرح عورت عدت کے زمانہ میں ،جس گھر میں اس پر عدت واجب ہوئی ہے اس سے دن اور رات کے کسی وقت میں باہر نہ نکلے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 530)
(تحد مكلفة مسلمة - ولو أمة - منكوحةإذا كانت معتدة بت، أو موت) لأنه حق الشرع، إظهارا للتأسف على فوات النكاح (بترك الزينة) بحلي أو حرير، أو امتشاط بضيق الأسنان (والطيب) وإن لم يكن لها كسب إلا فيه (والدهن) ولو بلا طيب كزيت خالص (والكحل والحناء ولبس المعصفر والمزعفر) ومصبوغ بمغرة، أو ورس (إلا بعذر).
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 535)
(ولا تخرج معتدة رجعي وبائن لو حرة) أو أمة مبوأة ولو من فاسد (مكلفة من بيتها أصلا) لا ليلا ولا نهارا.
محمد عبدالرحمن ناصر
جامعۃ الرشید کراچی
04/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |