73362 | طلاق کے احکام | عدت کا بیان |
سوال
اگر کسی عورت کو تین طلاقیں ہو جاتی ہیں تو مطلقہ کو کتنے ماہ تک عدت میں رہنا چاہیے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عورت جس کو رخصتی کے بعد طلاق ہوجائے اس کی عدت کی تین اقسام ہیں:
- ایسی مطلقہ جو حمل سے ہو اس کی عدت وضع حمل ہے۔
- ایسی مطلقہ جس کو حیض آتا ہو اس کی عدت تین حیض ہے۔
- ایسی مطلقہ جس کو کم عمری، بڑھاپے یا بیماری کی وجہ سے حیض نہ آتا ہو اس کی عدت تین ماہ ہے۔
مگر ایسی مطلقہ جس کو نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے طلاق ہو جائے اس پر عدت نہیں ہے
حوالہ جات
{وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِنْ نِسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ} [الطلاق: 4]
{وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ} [البقرة: 228]
{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا فَمَتِّعُوهُنَّ وَسَرِّحُوهُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا } [الأحزاب: 49]
محمد عبدالرحمن ناصر
جامعۃ الرشید کراچی
04/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |