021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پلاٹ کی فائل کی خرید و فروخت کا حکم
72188خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ایک نئی جگہ حال ہی میں کلئیر ہوئی ہے،اس کی پلاٹنگ اور دیگر امور میں ابھی وقت لگے گا،لیکن ابھی سے اس کی فائل بن رہی ہے اور لوگ اس کو بیچ بھی رہے ہیں۔میرا ایک تعلق والا ڈیلر ہے جو مجھ سے کہہ رہا ہے کہ آپ ڈاؤن پیمنٹ پہ فائل حاصل کرلیں،اس کے بعد آپ ماہانہ اقساط دینا چاہیں یا نہیں وہ آپ کی مرضی،جب اس کے ریٹ بڑھ جائیں تو آپ یہ فائل کسی کو بیچ دینا جس سے آپ کو نفع ہوگا،یا مکمل پیمنٹ کرنے پر اپنے لیے پلاٹ حاصل کرلینا۔ایسا کرنے میں شرعا کوئی خرابی ہے یا ایسا کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں اگر پلاٹ کی پیمائش، جائے وقوع اور حدود اربعہ کہ وہ مثلا کارنر میں ہے یا درمیان میں،یہ اوصاف سب اس طرح معلوم ومتعین ہوں کہ بعد میں کسی قسم کے نزاع کا اندیشہ نہ ہو تو اس کی خرید وفروخت شرعا جائز ہوگی۔نیز فائل پر قبضہ کرکے اسے منافع پر آگے بیچنا بھی اس شرط کے ساتھ جائز ہوگا کہ اس فائل کی بیع سے حقیقۃ پلاٹ کی ملکیت حاصل کرنا مقصود ہو،قیمتوں کا فرق نکال کر محض نفع کمانا مقصود نہ ہو،ورنہ جوے اور قمار میں داخل ہونے کی بناء پر اس طرح کا معاملہ کرنا شرعا جائز نہ ہوگا۔

حوالہ جات
فقہ البیوع(377/1)
فان بیع قطعۃ غیر معینۃ من جملۃ القطعات لایجوز عند الامام  ابی حنیفۃ رحمہ اللہ تعالی،ویجوز عند صاحبیہ.والظاہر انہ ان کانت جھالۃ التعیین تفضی الی المنازعۃ،فالاخذ بقول الامام ابی حنیفۃ اولی،وان لم تکن مفضیۃ الی المنازعۃ،فقول الصاحبین اولی بالاخذ.
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 177)
يلزم أن يكون المبيع معلوما عند المشتري هذا إذا كان المبيع لا بد فيه من التسلم والتسليم فإن لم يكن كذلك فالجهالة فيه لا تمنع صحة البيع.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 147)
(صح بيع عقار لا يخشى هلاكه قبل قبضه) من بائعه لعدم الغرر لندرة هلاك العقار.
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 236)
للمشتري أن يبيع المبيع لآخر قبل قبضه إن كان عقارا وإلا فلا وكذلك يجوز له أن يهبه، وقد جوزه الشيخان استحسانا لأن ركن البيع أن يصدر من أهله أن يكون البائع والمشتري مميزين عاقلين وأن يقع في محله أي في مال متقوم وبما أن الهلاك نادر في العقار ولا اعتبار للنادر فليس في بيع العقار قبل القبض غرر الانفساخ كما في بيع المنقول.

معاذ احمد بن جاوید کاظم 

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی 

۲۲ جمادی الاولی ۱۴۴۳ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

معاذ احمد بن جاوید کاظم

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب