021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مقتدی کے لقمہ دینےسے سجدہ سہولازم نہیں ہوتا
71735نماز کا بیاننماز کےمتفرق مسائل

سوال

مقتدی کے لقمہ دینے کی کون سی صورت ہے ،جس سے سجدہ سہو لازم آتا ہےیا نماز فاسد ہوتی ہے؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مقتدی کے لئے اپنے امام کو ضرورت کے وقت لقمہ دینا  مطلقاً جائز ہے،لقمہ دینے کی ایسی کوئی صورت نہیں  جس سے سجدہ سہو لازم آتا ہو یا نماز فاسد ہوتی ہو البتہ اگر نماز میں شامل ہونے سے پہلے لقمہ دیا جائے اور امام اس کو وصول بھی کر لے تو امام اور مقتدی دونوں کی نماز فاسد ہوجاتی ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 622)
فتحه على إمامه فإنه لا يفسد (مطلقا) لفاتح وآخذ بكل حال، إلا إذا سمعه المؤتم من غير مصل ففتح به تفسد صلاة الكل، وينوي الفتح لا القراءة.

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

30/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب