71734 | نماز کا بیان | نما زکے جدید مسائل |
سوال
دو حفاظ ہیں جو نفل نماز میں قرآن کا دور اس انداز سے کرتے ہیں کہ ایک حافظ دو رکعت کی نیت کرکے قراءت کرتاہے جبکہ دوسرا قریب بیٹھ کر قرآن مجید کھول کر سنتا ہے اور بوقتِ ضرورت لقمہ بھی دیتا ہے، کیا دور کرنے کا یہ انداز درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
دورانِ نماز غیر مقتدی سے لقمہ لینے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے،لہذا یہ طریقہ جائز نہیں ہے۔اس کا مناسب طریقہ یہ ہے کہ دونوں حفاظ باجماعت نوافل ادا کریں ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 622)
(وفتحه على غير إمامه) إلا إذا أراد التلاوة وكذا الأخذ، إلا إذا تذكر فتلا قبل تمام الفتح(بخلاف فتحه على إمامه) فإنه لا يفسد (مطلقا) لفاتح وآخذ بكل حال، إلا إذا سمعه المؤتم منغير مصل ففتح به تفسد صلاة الكل، وينوي الفتح لا القراءة.
مصطفی جمال
دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی
30/04/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |