021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کسی عالم یا بزرگ کو پہلی صف میں جگہ دینے کا حکم
76137نماز کا بیاننماز کےمتفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  اگر میں نماز کے لیے پہلی صف میں کھڑا ہوں تو اگر کوئی بزرگ یا عالم یا والد صاحب یا بڑے بھائی پچھلی صف میں کھڑے ہوں  تو میرے لئے بہتر کیا ہے، کیا مجھے انہیں پہلی صف میں جگہ دینی چاہیے یا خود کھڑے رہنا چاہیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی بزرگ یا عالم کی تعظیم کی خاطر پہلی صف سے خود ہٹ کر ان کو جگہ دینا درست ہے، بلکہ مناسب عمل ہے، اور اس اکرام کے کرنے پر وہ ثواب کا مستحق بھی ہوگا۔

حوالہ جات
 في  صحیح مسلم:
عن ابن مسعود رضي اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ليلني منکم أولوا الأحلام والنہی، ثم الذین یلونہم ،ثم الذین یلونہم.(رقم الحدیث:432)
وفي  إعلاء السنن:
قال النووي رحمہ اللہ  في ہٰذا الحدیث: تقدیم الأفضل فالأفضل لأنہ أولی بالإکرام؛ لأنہ ربما یحتاج الإمام إلی الاستخلاف فیکون ہو أولی. (4/341)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ  اللہ تعالی:
إن سبق أحد ‌إلى ‌الصف ‌الأول فدخل رجل أكبر منه سنا أو أهل علم ينبغي أن يتأخر ويقدمه تعظيما.(رد المحتار: 1/569)

عبدالعظیم

دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی

26/جمادی الثانیہ    1443 ھ               

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعظیم بن راحب خشک

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب