021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز کے دوران حیض آنے کی صورت میں نماز کا حکم
76138پاکی کے مسائلحیض،نفاس اور استحاضہ کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  اگر کسی عورت کو نماز پڑھنے کے دوران حیض آنا شروع ہوجائے، تو اس عورت کے لیے  نماز کے بارے میں کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر کسی عورت کو نماز کے دوران حیض آجائے، تو وہ نماز معاف ہے، اور وہ اس نماز کو فورا توڑ دے، پوری نہ کرے، اب اگر فرض نماز کے دوران حیض آیا ہو، تو پاک ہونے کے بعد اس کی قضا نماز پڑھنا لازم نہیں ہوگی، اور اگر سنت یا نفل نماز پڑھنے کے دوران حیض آیا ہو، تو پاک ہونے کے بعد اس نماز کی قضا کرے گی۔

حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:
ولو شرعت تطوعا فيهما فحاضت، قضتهما. خلافا لما زعمه صدر الشريعة بحر. (قوله قضتهما) للزومهما بالشروع. .... من أنه يجب قضاء نفل الصلاة لا نفل الصوم .(1/291)
وفي  الھندیۃ:
لو افتتحت الصلاة في آخر الوقت ثم حاضت لا يلزمها قضاء هذه الصلاة بخلاف التطوع. كذا في الخلاصة.(1/38)     

عبدالعظیم

دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی

26/جمادی الثانیہ    1443 ھ        

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعظیم بن راحب خشک

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب