75236 | نماز کا بیان | سجدہ سہو کابیان |
سوال
اگرکوئی شخص امام کےسلام پھیرنےکےبعدکھڑاہوجائےاس شک پرکہ اس سےکوئی رکعت فوت ہوئی ہےلیکن کچھ دیرکھڑےہونےکےبعد یادآجائےکہ کوئی رکعت فوت نہیں ہوئی ہےتوکیابیٹھ کہ سجد سہوکرےگایانہیں ؟ اگرکیاتوکیاحکم ہےاوراگرنہیں کیاتوکیاحکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
امام صاحب کےسلام پھیرنےکےبعداگرکوئی اس گمان سےکھڑاہوجائےکہ میری رکعت فوت ہوگئی ہے لیکن بعد میں یادآجائےکہ رکعت فوت نہیں ہوئی تواس کاحکم یہ ہےکہ وہ آخرمیں سجدہ سہوکرےگا،لیکن اگراس نے سجدہ سہونہیں کیاتونمازہ کااعادہ کرناپڑےگا۔
حوالہ جات
«بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع» (1/ 164):
وكذا إذا قام إلى الخامسة قبل أن يقعد قدر التشهد أو بعد ما قعد وعاد سجد للسهو لوجود تأخير الفرض عن وقته الأصلي وهو القعدة الأخيرة، أو تأخير الواجب وهو السلام
عبدالقدوس
دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی
۵جمادی الثانیہ ۱۴۴۳
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالقدوس بن محمد حنیف | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |