021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حیض و نفاس والی عورت کا میت کو غسل دینا
76715جنازے کےمسائلمردے کو غسل دینے اوردفنانے کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  اگر کوئی عورت حیض یا نفاس کی حالت میں ہو، اور وہ کسی عورت کی میت کو غسل دینا چاہے، تو کیا وہ اس حالت میں میت کو غسل دے سکتی ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر میت کو غسل دینے کے لئے کوئی پاک عورت موجود ہو، تو حیض یا نفاس والی عورت کے لیے  میت کو غسل دینا مکروہ ہے، البتہ اگر حیض یا نفاس والی عورت کے علاوہ  کوئی  غسل دینے والی عورت موجود نہ ہو تو اس  کے غسل دینے  میں کوئی حرج نہیں ۔

حوالہ جات
في  التاتارخانیۃ:
وينبغي أن يكون غاسل الميت على الطهارة ، ويكره أن يكون جنبا أو حائضا. (3/116)
و في  الھندیۃ:
ينبغي أن يكون غاسل الميت على الطهارة كذا في فتاوى قاضي خان، ولو كان الغاسل جنبا أو حائضا أو كافرا جاز ويكره، كذا في معراج الدراية. ( 1/159)

عبدالعظیم

دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی

05/شعبان      1443 ھ          

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعظیم بن راحب خشک

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب