021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرد کے لیے سیاہ خضاب کا حکم
76513جائز و ناجائزامور کا بیانناخن ،مونچھیں اور ،سر کے بال کاٹنے وغیرہ کا بیان

سوال

چالیس سال سے زائد عمر كا مرد سیاہ خضاب لگا سكتا ہے یا نہیں؟ نیز كتنی عمر تك كے مرد حضرات كو سیاہ خضاب لگانے كی شرعًا اجازت ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اکثر علماء کی رائے کے مطابق چونکہ جوانی میں سیاہ خضاب لگانے میں کوئی دھوکہ نہیں ، اس لیے اس کی گنجائش ہے البتہ جوانی میں بھی سیاہ رنگ کے علاوہ کوئی اور رنگ لگانا بہتر ہے،البتہ بڑھاپے کی عمر میں سیاہ خضاب لگانا جائز نہیں،پھر جوانی کی عمر کی آخری حد بعض اہل علم نے چالیس سال مقرر کی ہے، لہذا ان حضرات کی رائے کے مطابق چالیس سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے سیاہ خضاب لگانا ناجائز ومکروہ تحریمی ہے اور صرف بضرورت جہاد مجاہد کے لیےبالاتفاق جائز ہے اور بیوی کےسامنے آراستہ ہونے کے لیے لگانے میں اختلاف ہے۔جمہور کے نزدیک جائز نہیں ،امام ابویوسف رحمہ اللہ سے منقول روایت کے مطابق جائز ہے، لیکن فتوی اس پر نہیں۔(مزید تفصیل ودلائل کے لیے دیکھئےرسالہ احکام الخطاب فی بعض احکام اللحی والخضاب للشیخ المفتی محمدشفیع العثمانی رحمہ اللہ تعالی وتکملۃ فتح الملھم للشیخ المفتی محمد تقی العثمانی :ج۴،ص۱۴۹)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲۰ شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب