76587 | سود اور جوے کے مسائل | مختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان |
سوال
سوال:کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارےمیں ؟
مسئلہ یہ ہےکہ میںس گورنمنٹ ملازمہ ہوں،مجھے گھرملاہے،جس کی حالت بہت خراب تھی،اس کی مرمت کےلیےمیں نےکچھ رقم ادھارلی تھی،جس شخص سےادھارلی تھی وہ میرےداداہیں،ان کااب آپریشن ہے،اوران کوابھی رقم واپس کرنی ہے،لیکن میرےپاس ابھی پیسےنہیں ہیں،کیامیں اب اس مشکل وقت میں بینک سے (loan)قرض لےسکتی ہوں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سودی بینکوں سےقرض وغیرہ کامعاملہ کرناجائزنہیں،اس سےاجتناب لازم ہے،اس کےبجائےاس کےمتبادل دیگرغیرسودی بینک جومکمل طورپراسلامی(غیرسودی)ہیں یاپھران کی برانچزیاونڈواسلامی ہیں،اورباقاعدہ مستندعلمائےکرام کی زیرنگرانی کام کررہےہیں،ایسےبینکوں سےان کی پالیسی کےمطابق loan لیاجاسکتاہے۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
29/شعبان 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |