76825 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
ایك حافظِ قرآن ڈاڑھی منڈاتا ہے، جب رمضان قریب آتا ہے تو تراویح پڑھانے كےلیے وہ ڈاڑھی ركھ لیتا ہے، اس كے بعد پھر وہ ڈاڑھی منڈا دیتا ہے، اس حافظ كا شرعًا كیا حكم ہے؟ اس كے پیچھے پڑھی گئی تراویح جائز ہوگی یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
پہلی بات تو یہ ہے کہ صرف ڈاڑھی رکھ لینا تراویح کے پڑھانے کے جواز کے لیے کافی نہیں، بلکہ توبہ کے ساتھ ساتھ ڈاڑھی کا مکمل ہونا بھی ضروری ہے ،دوسرے یہ کہ جب ڈاڑھی رکھ لی اگرچہ مکمل ہی کیوں نہ ہو ،لیکن جب دوبارہ کاٹنے کا عزم ہو اور اس کی یہ عادت بھی معروف ہو تو ایسی صورت میں ایسا شخص بھی فاسق ہےاور تراویح میں فاسق کو امام بنانا جائز نہیں، لہذا ایسے شخص کی اقتداء میں تراویح پڑھنا درست نہیں۔(ماخوذازاحسن الفتاوی:ج۳،ص۲۶۲)
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۹ شوال ۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |