77014 | میراث کے مسائل | مناسخہ کے احکام |
سوال
عرض یہ ہے کہ میرے والد مرحوم ایک مکان تھا جو سیل ہوچکا ہے ،13600000 ایک کڑور چھتیس لاکھ میں ۔ ورثا میں ہم تین بھائی ،تین بہنیں اور والدہ ہیں ۔والد کے انتقال کے کافی عرصہ بعد ایک شادی شدہ بھائی کا انتقال ہوا ،اس کی بیوہ نے انتقال کے ایک سال کے بعد دوسری جگہ شادی کرلی ہے ، بھائی کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ، بیوہ اور والدہ حیات ہے،لہذا آپ پہلے والد مرحوم کی وراثت اس کے بعد مرحوم بھائی کی وراثت تقسیم کرنے کا طریقہ بتادیں ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مرحوم نے بوقت انتقال منقولہ غیر منقولہ جائداد ، نقدی ، سونے چاندی اور چھوٹا بڑا جوبھی سامان اپنی ملك میں چھوڑا ہے ،سب مرحوم کاترکہ ہے ، سب سے پہلے اس میں سےکفن دفن کامتوسط خرچہ نکالاجائے ، اس کے بعد مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہوتو وہ ادا کیاجائے ، اسکے بعد اگر مرحوم نے كسی غیر وارث كے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہو تو تہائی مال کی حدتک اس پر عمل کیاجائے ۔ اس کے بعدباقی مال کو مساوی 72حصوں میں تقسیم کرکےمذکورہ ورثا کے درمیان اس طرح تقسیم کیاجائے کہ بیوہ کو 9حصے اور تینوں لڑکوں میں سے ہر ایک کو 14 حصے اورتینوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کو 7حصے دیئے جائیں گے۔
اگروا لدمرحوم کا کل قابل تقسیم ترکہ ایک کڑوڑ 36 لا کھ ہی ہے تو اس کی تقسیم مندرجہ طریقہ پر ہوگی۔
مرحوم کی بیوہ کاحصہ = 1700000
تینوں لڑکوں میں سے ہر ایک کا حصہ = .4442644444
تینوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کاحصہ = 222 . 1322222
آ پ کے مرحوم بھائی کی میراث کاحکم یہ ہے کہ مرحوم نے بوقت انتقال منقولہ غیر منقولہ جائداد ، نقدی ، سونے چاندی اور چھوٹا بڑا جوبھی سامان اپنی ملك میں چھوڑا ہے ، اس میں اپنے والد مرحوم کے ترکے سے ملا ہوا مال شامل کریں ،یہ سب سب مرحوم کاترکہ ہے ، سب سے پہلے اس میں سےکفن دفن کامتوسط خرچہ نکالاجائے ، اس کے بعد مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہوتو وہ ادا کیاجائے ، اسکے بعد اگر مرحوم نے كسی غیر وارث كے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہو تو تہائی مال کی حدتک اس پر عمل کیاجائے ۔ اس کے بعدباقی مال کو مساوی 120 حصوں میں تقسیم کرکے اس میں سے بیوہ کو 15 حصے اور مرحوم کی والدہ کو 20 حصے اور مرحوم کے دونوں لڑکوں میں سے ہر ایک کو 34 حصے اور لڑکی 17 حصے دئے جائیں گے ۔
حوالہ جات
.....
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
یکم ذی القعدہ ١۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |