021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایام رخصت/ چھٹی کی تنخواہ لینے کا حکم
77021اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

اتوار کی ایک چھٹی میں گھرآنا جانا ممکن نہیں تھا،میری جائے ملازمت گھر سے 300 کلو میٹر دور تھی ،میں ہر ماہ ایک ہفتہ چھٹی اپنے انچارج سے لے کر گھر جاتی تھی، اس چھٹی کا اندراج رجسٹر میں نہیں ہوتا تھا، بلکہ میری حاضری لگتی تھی، مجھے اس بارے میں معلوم کرنا ہے کہ ان دنوں کی تنخواہ لینا جائز ہے یا نہیں؟ اس مسئلے کا شرعی حل کیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسی چھٹی اور اسکی تنخواہ ضابطہ کی رو سے جائز نہیں،،لہذا توبہ واستغفار کے علاوہ ان ایام کی بقدر تنخواہ کا حصہ ادارے کے شعبہ مالیات میں واپس جمع کرانا ضروری ہے۔اور اگر ادارہ سرکاری ہے تو اتنی رقم کسی رفاہی کام یا ادارے میں بھی بلانیت ثواب خرچ کی جاسکتی ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲ذیقعدہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب