021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایڈوانس رقم دے کر فیس معاف کروانا
77108سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام !

ایک اسکول والوں نے یہ اصول بنایا کہ جو والدین 50 ہزار ایڈوانس اسکول میں فیس کے نام پر جمع کریں گے جو پانچ سال کی فیس ہے تو پانچ سال پورے ہونے پر وہ پچاس ہزار پیسے واپس ہوجائیں گے اور فیس بھی معاف ہو جائے گی۔

1.کیا اس طرح ایڈوانس رقم دے کر بعد میں اتنی ہی رقم لے لینا جتنی دی تھی درست ہے ؟

2. مذکورہ  شکل میں فیس کی معافی درست ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1۔ یہ رقم قرض ہے۔ قرض دینے والا اپنی دی گئی رقم واپس لے سکتا ہے لیکن سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ قرض کی وجہ سے بعد میں فیس کی معافی کی شرط بھی ہے، اس لیے اس طرح قرض کا لین دین جائز نہیں۔

2۔ اس طرح فیس معاف کرنا قرض پر دیا گیا مشروط نفع ہے، جو شرعاً سود ہونے کی وجہ سے جائز نہیں۔

حوالہ جات
(بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (7/ 395)، دار الكتب العلمية)
 (وأما) الذي يرجع إلى نفس القرض: فهو أن لا يكون فيه جر منفعة، فإن كان لم يجز، نحو ما إذا أقرضه دراهم غلة، على أن يرد عليه صحاحا، أو أقرضه وشرط شرطا له فيه منفعة؛ لما روي عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أنه «نهى عن قرض جر نفعا»۔

نفیس الحق ثاقب

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

09، ذیقعدہ 1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نفیس الحق ثاقب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب