021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اپناحصہ میراث معاف کرنے کا حکم
77392میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

اگرکوئی وارث زبانی اپنےبھائی کواپناحصہ معاف کردےاوراب اس کے انتقال کوبھی تیس سال ہوچکےہوں توکیاایسی صورت میں اس کاحصہ معاف ہوجائےگااوراس پرگواہ بھی موجود ہوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسی معافی کا شرعا اعتبارنہیں،لہذا اس کے ورثہ اس کا مطالبہ کرسکتے ہیں،(امداد الفتاوی:ج۳،ص۴۱۸) البتہ اگر اپنا حصہ وصول کر کے کسی وارث کوباقاعدہ ہبہ کرکے ملکیتی قبضہ بھی دے دیا ہو یا  اپنے حصہ کا کوئی عوض لے کر  باقی کو صلح کے طور پر چھوڑ دیا ہو تو ایسا معاف کرنا شرعا معتبر ہوگا اور اس کے بعد اس وارث کے ورثہ کو اپنے مورث کے حصہ کے مطالبہ کا حق نہ رہے گا۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۸ ذی الحجہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب