78210 | حج کے احکام ومسائل | حج کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
سوال:اوراگرمذکورہ عورت کوپاکی کےزمانےمیں مدینہ سےمکہ جاناپڑرہاہواوراسے پکایقین ہوکہ اگرابھی احرام پہن لوں گی توعمرہ سےپہلےحیض آجائےگا،اورپاکی سےپہلےاپنےوطن پاکستان روانگی ہوتواب یہ عورت کیاکرے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایسی صورت میں اگرممکن ہوتوواپسی میں ایک دودن تاخیرکرلی جائےاورپاک ہوکر عمرہ اداء کیاجائے،لیکن اگرکوئی صورت ممکن نہ ہوتوپھر حالت حیض میں ہی عمرہ مکمل کرے،اس صورت میں دم لازم ہوگا،حرم کی حدودمیں ایک دم اداء کرناضروری ہوگا۔
حوالہ جات
"رد المحتار"2/551:
ولو طاف للعمرة كله أو أكثره أو أقله ولو شوطا جنبا أو حائضا أو نفساء أو محدثا فعليه شاة لا فرق فيه بين الكثير والقليل والجنب والمحدث لأنه لا مدخل في طواف العمرة للبدنة ولا للصدقة۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
17/ربیع الثانی 1444ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |