021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نمازی کےسامنے بیٹھے ہوئے شخص کا دائیں بائیں سے نکلنا
78177نماز کا بیاننماز کےمفسدات و مکروھات کا بیان

سوال

اگر کوئی شخص نماز پڑھ رہاہو  اور اس کے بالکل سامنے ایک شخص بیٹھا ہوا ہوتو کیا وہ دائیں بائیں سے نکل سکتا ہےیانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جی ہاں !  نکل سکتا ہے۔کیونکہ اسے" سامنے سے ہٹنا "کہتے ہیں ، جب کہ ممانعت  "نمازی کے سامنے سے گزرنے"کی ہے نہ کہ ہٹنے کی۔

حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی :أرادالمرور بین یدی المصلی ، فان کان معہ شیءیضعہ بین یدیہ ثم یمر و يأخذہ ؛ ولو مر اثنان یقوم أحدھما أمامہ ویمر ا لآخرو یفعل الآخر ، ھکذا یمران .(ردالمحتار :401/2)
و فی الفتاوی الھندیۃ:الراكب إذا أراد أن يمر أن يصيروراء الدابة ويمر ،  فتصير الدابة سترة،ولا يأثم. كذا في النهاية .ولو مر اثنان يقوم أحدهُمَا أمامه ويمر الآخر ،  ويفعل الآخر هكذا،ويمران،كذا فی القنيۃ.(الفتاوی الھندیۃ:1/116)

 محمد مدثر

 دارالافتاء  ، جامعۃ الرشید  ، کراچی

19/ربیع الثانی /1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مدثر بن محمد ظفر

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب