77905 | سود اور جوے کے مسائل | مختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان |
سوال
میرا سوال پاکستان میں قومی بچت اسکیم کے متعلق ہے جس میں ایک خاص اسکیم ہے،جو بہبود قومی بچت اسکیم کے نام سے ہے جو صرف 60 سال سے بڑی عمر والے بزرگ،بیواؤں اور معذوروں کے لئے ہے، جس میں وہ ایک رقم قرضہ کی شکل جمع کراتے ہیں جو قومی خزانے میں ملک کے لیے استعمال ہونے کے لئے ہوتی ہےیا پھر انکے پاس جمع ہوتی ہے،البتہ قومی خزانہ آپ کو ماہانہ ایک رقم دیتی ہے جو کہ منافع یا نقصان کی شکل میں آپ کے پاس آتی ہے جو فکس نہیں ہوتی،بلکہ ہر دفعہ کبھی نفع اور کبھی نقصان کے ساتھ آتی ہے ،میں اس کی لنک، اس کے منافع جو پچھلے سال سے آ رہےہیں اور اس کی معلومات بھی میسج میں اٹیچ کر رہا ہوں اور میں صورت حال بتا دوں، کہ میرے بوڑھے ماں باپ ہیں جو تقریبا ٦٠ سال سےاوپر کے ہیں اور ان کے ساتھ میری بیوہ بہن رہتی ہے اور میں اور میرا چھوٹابھائی ملک سے باہر ہوتے ہیں جو کہ اپنے مالی معا ملات میں پھنسے ہوئے ہیں،یہی میرے ماں باپ اور بہن جو پاکستان میں ہیں، پیسوں کا ماہانہ طور پر وقت پر نہ آنےکی وجہ سےمشکلات کاشکاررہتےہیں،اللہ کاشکرہےاللہ کادیا سب کچھ ہے وقت پیسے نہ آنے کی وجہ سے معاملات میں کافی مشکل ہوتی ہے، بیماریاں بھی ہیں،اللہ تعالی ان کو صحت دے آمین ، اس صورت حال میں مہربانی کرکےمیری رہنمائی کریں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
قومی بچت اسیکم کے ذریعہ سرمایہ کاری شرعی اصولوں کےمطابق نہیں ہوتی،نیزاس اسکیم میں ملنےوالا نفع چونکہ قرض کےطورپرجمع کردہ رقم پرمنافع کےنام سےملتا ہے،اس لیےاس اسکیم کے تحت ملنےوالا نفع سود ہے،البتہ کسی اسلامی بینک سے مضاربت وشرکت کے تحت معاملہ کیا جائےتو ایسی صورت میں ملنے والا منافع جائزہوگا۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 166)
وفي الأشباه كل قرض جر نفعا حرام
(قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به ويأتي تمامه
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۸صفر۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |