021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
امام جصاص رحمہ اللہ تعالی معتزلی نہیں تھے۔
78675تاریخ،جہاد اور مناقب کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

1۔کیا امام جصاصؒ معتزلی تھے؟یا صرف ان کا میلان اعتزال کی جانب تھا؟ نیز انہوں نے احکام القرآن میں کن کن باتوں میں معتزلہ کی موافقت کی ہے؟

2-معتزلہ کون تھے؟انکے عقائد کیا تھے؟وہ مسلمان تھے یا کافر؟

3۔نیز اس کا کیا پیمانہ ہے کہ کن کن باتوں کے ماننے سے کوئی بندہ معتزلی ٹھہرے گا اور کن کن باتوں سے یہ کہا جائے گا کہ وہ بندہ معتزلی نہیں تھا پر اسکا میلان اعتزال کی جانب تھا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۱۔امام ابکر جصاص حنفی عالم تھے،اصولی طور پر معتزلی تو نہ تھے ،لیکن کچھ فروعی مسائل میں معتزلہ کی طرف میلان پایا جاتا تھا،لیکن محض اس کی وجہ سے انہیں معتزلی نہیں کہا جاسکتا۔مسئلہ سحر میں اور مسئلہ رویت باری تعالی میں ان کا رجحان معتزلہ کی طرف رہا ہے۔

۲۔ معتزلہ صرف گمراہ فرقہ ہے، ان کی بنیادی ایک غلطی تویہ ہے کہ وہ مرتکب کبیرہ کو مخلد فی النار کہتے تھے، جبکہ منزلہ بین المنزلتین کے قائل تھے ، اسی طرح  عقل کومو جب مانتے تھے یعنی عقل کا درجہ نقل سے بالا تر مانتے تھے ،لہذا جو نصوص ان کے نزدیک عقل کے خلاف ہوتی ہیں، وہ اس میں تاویل کرتے تھے۔

۳۔ بنیادی و اصولی طور پر معتزلہ کی جب تک موافقت نہ ہوتواس وقت تک ایک دونظریات میں میلان یا موافقت سے اعتزال کاحکم نہیں لگایاجاسکتا۔

حوالہ جات
سير أعلام النبلاء ط الحديث (12/ 344)
الإمام العلامة المفتي المجتهد, علم العراق, أبو بكر أحمد بن علي الرازي الحنفي, صاحب التصانيف.
تفقه بأبي الحسن الكرخي، وكان صاحب حديث ورحلة, لقي أبا العباس الأصم وطبقته بنيسابور, وعبد الباقي بن قانع ودعلج بن أحمد وطبقتهما ببغداد, والطبراني, وعدة بأصبهان.وصنف وجمع، وتخرج به الأصحاب ببغداد, وإليه المنتهى في معرفة المذهب.قدم بغداد في صباه فاستوطنها.وكان مع براعته في العلم ذا زهد وتعبد, عرض عليه قضاء القضاة فامتنع منه, ويحتج في كتبه بالأحاديث المتصلة بأسانيده.
قال الخطيب: حدثنا أبو العلاء الواسطي قال: امتنع القاضي أبو بكر الأبهري المالكي من أن يلي القضاء, قالوا له: فمن يصلح؟ قال: أبو بكر الرازي, قال: وكان الرازي يزيد حاله على منزلة الرهبان في العبادة, فأريد على القضاء فامتنع -رحمه الله. وقيل: كان يميل إلى الاعتزال، وفي تواليفه ما يدل على ذلك في رؤية الله وغيرها, نسأل الله السلامة.مات في ذي الحجة سنة سبعين وثلاث مائة, وله خمس وستون سنة.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 45)
وفي النهر مناكحة المعتزلة لأنا لا نكفر أحدا من أهل القبلة إن وقع إلزاما في المباحث.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 187)
وأما المعتزلة فلم يخالفوا أهل السنة في شيء من ذلك وإلا لكفروا قطعا مع أنهم من أهل قبلتنا ومقلدون في الفروع لمذهبنا،

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۸جمادی الثانیۃ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب