021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
یوٹیوب وڈیو کیلئے خاکے (Sketch) بنانا
79450جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

میں اس طرح  کی تصاویر یوٹیوب وڈیو کے لیے بناتا ہوں، کیا ایسی تصاویر بنانا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جاندار چاہے انسان ہو یا جانور، اس کا خاکہ (sketch)بنانا جائز نہیں ہے، احادیث مبارکہ میں اس کے متعلق سخت وعید وارد ہوئی ہے۔ البتہ اگر سر کاٹ کر خاکہ بنایا جائے یا سَر بنایا جائے لیکن اس میں خد و خال یعنی آنکھیں ،ناک،کان وغیرہ نہ بنائے جائیں تو یہ تصویر کے حکم میں نہیں ہے اور جائزہے بشرطیکہ بے حیائی اور بے پردگی پر مبنی تصاویر نہ ہوں۔

          بطور نمونہ منسلک تصاویر میں دو تصویروں میں عورت کے بال بنائے گئے ہیں، یہ اگرچہ تصویر کے حکم میں داخل نہیں ہیں، لیکن سَر کے بالوں کا کھلا بنانا جائز نہیں ہے، اسی طرح جسم کا کوئی ایسا حصہ بنانا بھی جائز نہیں جو شرعاً ستر میں شامل ہے۔

          آپ اگر خاکے  بنانا چاہتے ہیں تو جاندار کا خاکہ نہ بنائیں، اس کے علاوہ کسی چیز مثلاً عمارتیں، منظر کشی پر مشتمل تصاویر بنائیں۔

حوالہ جات
صحيح البخاري (5/ 2220)
 5606 - حدثنا الحميدي حدثنا سفيان حدثنا الأعمش عن مسلم قال كنا مع مسروق في دار يسار بن نمير فرأى في صفته تماثيل فقال سمعت عبد الله قال: سمعت النبي صلى الله عليه و سلم يقول ( إن أشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة المصورون ).
صحيح البخاري (5/ 1986)
4886 - حدثنا إسماعيل قال حدثني مالك عن نافع عن القاسم بن محمد عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه و سلم... فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم ( إن أصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة ويقال لهم أحيوا ما خلقتم وقال أن البيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة )
رد المحتار (5/ 42)
( أو مقطوعة الرأس أو الوجه ) أو ممحوة عضو لا تعيش بدونه ( أو لغير ذي روح لا ) يكره لأنها لا تعبد
رد المحتار (5/ 45)
( قوله أو مقطوعة الرأس ) أي سواء كان من الأصل أو كان لها رأس ومحي ، وسواء كان القطع بخيط خيط على جميع الرأس حتى لم يبق له أثر ، أو بطليه بمغرة أو بنحته ، أو بغسله لأنها لا تعبد بدون الرأس عادة وأما قطع الرأس عن الجسد بخيط مع بقاء الرأس على حاله فلا ينفي الكراهة لأن من الطيور ما هو مطوق فلا يتحقق القطع بذلك ، وقيد بالرأس لأنه لا اعتبار بإزالة الحاجبين أو العينين لأنها تعبد بدونها وكذا لا اعتبار بقطع اليدين أو الرجلين بحر ( قوله أو ممحوة عضو إلخ ) تعميم بعد تخصيص.

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۱۷/رجب الخیر/۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب