021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مستھق زکوۃ کو گھر بنا کر دینا
79385زکوة کابیانمستحقین زکوة کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون جو کہ مستحق زکوۃ ہیں ان کا گھر گرنے کے قریب ہے۔کچھ احبا ب  چاہتے ہیں کہ وہ اپنی زکوۃ کی رقم سے انہیں گھر بنوا کر دے دیں۔ لیکن  خاتون زکوۃ لینے سے انکار کرتی ہیں۔معلوم یہ کرنا ہے کہ اس طرح گھر بنوانے کر دینے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی یا نہیں؟اور کیا ایسے شخص کو زکوۃ  کا مال دینا درست ہے جو زکوۃ لینا نہیں چاہتا  حالانکہ وہ مستحق بھی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں زکوۃ کی رقم  سے مستحق خاتون کو گھر بنوا کر دےسکتے ہیں۔البتہ یہ زکوۃ اس وقت ادا ہوگی جب گھر اس کے حوالے کیا جائے گا، صرف تعمیر میں پیسے لگانےسےزکوۃ  ادا نہیں ہوگی۔بہتر صورت یہ ہے کہ نقد رقم خاتون کو دے کر مالک بنا دیا جائےتاکہ زکوۃ فوری ادا ہوجائے  پھر وہ خاتون اپنے اختیار سے ان پیسوں کو مکان کی تعمیر  وغیرہ میں خرچ کرلے۔

زکوۃ دینے کےلیے   مستحق  کو بتانا ضروری نہیں۔ اگر کوئی شخص واقعی ضرورت مند ہے تو اسے ہدیہ  یا  کسی اور نام سے بھی زکوۃ دی جاسکتی ہے۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 41)
وأما الذي يرجع إلى المؤدي فمنها أن يكون مالا متقوما على الإطلاق سواء كان منصوصا عليه أو لا من جنس المال الذي وجبت فيه الزكاة أو من غير جنسه.والأصل أن كل مال يجوز التصدق به تطوعا يجوز أداء الزكاة منه وما لا فلا وهذا عندنا،
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 356)
دفع الزكاة إلى صبيان أقاربه برسم عيد أو إلى مبشر أو مهدي الباكورة جاز إلا إذا نص على التعويض،
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (5/ 446)
 ولم يشترط المصنف رحمه الله علم الآخذ بما يأخذه أنه زكاة للإشارة إلى أنه ليس بشرط ، وفيه اختلاف والأصح كما في المبتغى والقنية أن من أعطى مسكينا دراهم وسماها هبة أو قرضا ونوى الزكاة فإنها تجزئه ، ولم يشترط أيضا الدفع من عين مال الزكاة لما قدمناه من أنه لو أمر إنسانا بالدفع عنه أجزأه

عبدالقیوم   

دارالافتاء جامعۃ الرشید

19/رجب /1444            

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب