021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پندرہ دن سے کم سفر کی نیت کرنا
82124نماز کا بیانمسافر کی نماز کابیان

سوال

 میں شرعی مسافت طے کرنے کے بعد ایک جگہ 17 دن رہا ،جبکہ میری نیت 12 دن کی تھی اور  بلا وجہ 17 دن کا قیام ہو گیا اور میں قصر کرتا رہا۔کیا میرا قصر  کرنا درست تھا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت  مسئولہ میں چونکہ آپ نے ایک جگہ پر پندرہ دن سے کم کی نیت کی تھی، اگرچہ آپ  وہاں سترہ دن رک گئے تھے،تو آپ شرعا مسافر ہی تھے۔لہذا آپ کا قصر نماز ادا کرنا درست تھا۔

حوالہ جات
 (وقصر إن نوى أقل منه أو لم ينو وبقي سنين) أي قصر إن نوى أقل من خمسة عشر يوما أو لم ينو شيئا وإنما يقول غدا أخرج أو بعده، وبقي على ذلك سنين لما ذكرنا أن السفر لا يعرى عنه فلا يمكن اعتباره بدون عزيمته.     (تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي:1/ 212)
"وقصر إن نوى أقل منه" أي من نصف شهر "أو لم ينو" شيئا "وبقي" على ذلك "سنين" وهو ينوي الخروج في غذ أو بعد جمعة لأن علقمة بن قيس مكث كذلك بخوارزم سنتين يقصر الصلاة.
 (مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح:ص/163)
وقصر إن نوى أقلّ منه أو لم ينو وبقي سنين أو نوى عسكرٌ ذلك بأرض الحرب، وإن حاصروا مصرًا أو حاصروا أهل البغي في دارنا في غيره .    (كنز الدقائق:ص/187)

عابد مجید

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

07/05/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

حافظ عابد علی ولد عبدالمجید

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے