82479 | جائز و ناجائزامور کا بیان | کھانے پینے کے مسائل |
سوال
بریلوی مسلک کے لوگوں کے گھر کا کھانا کھانا اور ان کو کھانا کھلانا اور ان سے دوستی کرنا ٹھیک ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ان کی اصلاح کی نیت سے ان سے میل جول رکھنا جائز ہے،لہذا ان کے گھر کا کھانا کھانا،بشرطیکہ غیراللہ کے نام پر نذر ونیاز کا نہ ہو اور انہیں کھانا کھلانا درست ہے،لیکن اگر اس میل جول کے نتیجے میں خود اپنے عقائد بگڑنے کا اندیشہ ہو تو پھر اس سے احتراز لازم ہے۔
حوالہ جات
"الفتاوى الهندية "(5/ 379):
"قال الفقيه - رحمه الله تعالى - يستحب للرجل أن يداري مع الناس ينبغي أن يكون قول الرجل لينا ووجهه منبسطا مع البر والفاجر والسني والمبتدع من غير مداهنة ومن غير أن يتكلم بكلام يظن أنه يرضي بمذهبه كذا في السراجية".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
19/جمادی الثانیہ1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |