82457 | خرید و فروخت کے احکام | خرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
سوال: دوسری بات یہ ہے کہ یہ سارا معاملہ سعودی کرنسی ریال میں ہے اور اُس وقت ریال کم تھا اور اب زیادہ ہے تو میں آج کے ریال کے مطابق مطالبہ کرسکتا ہوں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جس وقت عقد ہواتھا،اس وقت کےاعتبارسےمطالبہ کیاجاسکتاہے،مذکورہ بالا تفصیل کےمطابق جب آپ وصول کریں گےتواتنےہی ریال وصول کریں گے،جن پرمعاملہ ہواتھا۔
حوالہ جات
"العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية" 1/ 279:
(سئل) في رجل استقرض من آخر مبلغاً من الدراهم وتصرف بها ثم غلا سعرها فهل عليه رد مثلها؟
(الجواب):نعم ولاينظر إلى غلاء الدراهم ورخصها كما صرح به في المنح في فصل القرض مستمداً من مجمع الفتاوى"
وفیه أیضاً (2/ 227:" الديون تقضى بأمثالها" فقط والله أعلم۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
22/جمادی الثانیہ 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |