84219 | جائز و ناجائزامور کا بیان | جائز و ناجائز کے متفرق مسائل |
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ۔
میرا نام اسامہ بن وحید ہے، میں ایک آسٹریلین میڈیکل کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ یہ ایک ہسپتال ہے جس کو ہم پاکستان سے بذریعہ انٹرنیٹ سروسز مہیا کرتے ہیں۔ ہمارا کام یہ ہوتا ہے کہ ہم نے اس ہسپتال کے مریضوں کی فون کالز کا جواب دینا ہوتا ہے، اس میں ہمیں ان کو ہسپتال اور ان کی صحت کے متعلق آگاہی دینا ہوتی ہے اور ان کی ڈاکٹرز کے ساتھ اپوائنٹمنٹس بک کرنی ہوتی ہیں ۔اس کے علاوہ دوسرے ہسپتال میں بھی کال کر کے مریضوں کے بارے میں تفصیلات اور ان کی ٹیسٹ رپورٹس بھی منگواتے ہیں۔ ہمیں اس کام کی تنخواہ وہی شخص دیتا ہے، جو اس ہسپتال کا بھی سربراہ ہے ،یعنی ہم کسی الگ کمپنی کی طرف سے اس کے ساتھ تھرڈ پارٹی کے طور پر کام نہیں کرتے، بلکہ ہم اس ہسپتال کے ہی اِمپلائر(ملازم) ہیں۔ مریضوں کی انشورنس بھی ہوتی ہے، جس مریض کی انشورنس ہوتی ہے ،اس کے چیک اپ کی فیس انشورنس کمپنی ڈاکٹر کو دیتی ہے۔ ہسپتال کی بھی انشورنس ہے، جو ہسپتال اس کمپنی کو سالانہ ادا کرتا ہے۔ میں یہ کام پچھلے پانچ ماہ سے کر رہا ہوں۔ کیا میرے لیے یہ کام کرنا جائز ہوگا ؟ براہ کرم میری شرعی رہنمائی کیجیئے ۔ جزاکم اللہ خیرا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں آپ نے اپنا جو کام ذکر کیا ہے، جس میں مریضوں کی کالز کے جوابات ، ان کی صحت سے متعلق آگاہی اور ہسپتال سے متعلق معلومات وغیرہ دی جاتی ہے، ان سب کاموں میں کوئی ایسی شرعی خرابی نہیں پائی جاتی ، جس کی وجہ سے آپ کی ملازمت ناجائز ہو، لہذا آپ کے لیے ایسے ہسپتال کے لیے اپنی خدمات فراہم کرنا شرعا درست ہے۔
حوالہ جات
۔۔۔۔
صفی اللہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
06/محرم الحرام /1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | صفی اللہ بن رحمت اللہ | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |