84631 | پاکی کے مسائل | معذور کے احکام |
سوال
میرا وضو نہیں رہتا ، ہوا خارج ہو جاتی ہے ، اور اتنا بھی وقت نہیں ملتا کہ وضو کرکے صحیح طرح نماز ادا کرلوں ، اس وجہ سے بعض نمازیں رہ جاتی ہے ، تو اب میرے لیے اس صورت میں کیا حکم ہے ؟برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورتِ مسئولہ میں اگر ہوا خارج ہونے کا مرض مسلسل رہتا ہو، یعنی ایک نماز کے مکمل وقت میں اتنی مہلت بھی نہ ملتی ہو کہ باوضو ہو کر ہوا خارج ہوئے بغیر وقتی فرض نماز مختصرا (یعنی سنتوں اور مستحبات کے بغیر صرف فرائض )ادا کر سکے تو اس صورت میں آپ معذورِ شرعی ہے، جس کا حکم یہ ہے کہ آپ ہر نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد وضو کر لیا کرے اور اس نماز کا وقت ختم ہونے تک اس وضو سے جتنی عبادات کرنا چاہے کرلے، بشرطیکہ ہوا خارج ہونے کے علاوہ وضو ختم کرنے والا کوئی اور سبب نہ پیش آئے۔
حوالہ جات
المستحاضة ومن به سلس البول، وانطلاق البطن، وانفلات الريح، والرعاف الدائم، والجرح الذي لا يرقأ يتوضئون لوقت كل صلاة، ويصلون به ما شاءوا، فإذا خرج الوقت بطل وضوءهم فيتوضئون لصلاة أخرى، والمعذور هو الذي لا يمضي عليه وقت صلاة إلا والحدث الذي ابتلي به موجود.
)الاختيار لتعليل المختار :ج 1 / ص 2)
محمد ادریس
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
15 ٖ صفر1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد ادریس بن محمدغیاث | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |