85266 | جائز و ناجائزامور کا بیان | خریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل |
سوال
کرپٹو یا اورس (ایک کرپٹو کوائن ہے)کمپنی میں انویسٹ کرنے کے بعد اگر کمپنی بولے مزید کسٹمر لے کر آؤ تمہیں کمیشن ملےگا ،تو یہ حرام ہے یا حلال ؟اور اگر خود کسٹمر بن جائے اور خود کا کمیشن لے تو کیا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کرپٹو کرنسی کے متعلق علماء کرام کی تین طرح کی آراء ملتی ہیں۔
پہلی رائے اس کے مطلقا ناجائز ہونے کی ہے۔
دوسری رائے توقف کی ہے، یعنی جب تک اس کے متعلق تمام تر صورتحال واضح نہیں ہوجاتی اس کو جائز یا ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔
اور تیسری رائے کے مطابق کرپٹو کرنسی کا استعمال اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ حکومتی قوانین کے تحت ہو۔
کرپٹو کرنسی اور دوسری ڈیجیٹل کرنسیوں کا کوئی حسی وجود نہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی قانونی کوئی حیثیت نہیں ہے، اور بعض صورتوں میں اس کا لین دین غیر معمولی اور غیر متوقع نقصانات کا باعث بن رہا ہے،اس لیے بحالتِ موجودہ اس کے لین دین سے احتراز لازم ہے۔اسی طرح کرپٹو کمپنی کےساتھ دوسروں کو شامل کرکے اس کا کمیشن لینے سے بچنا بھی لازم ہے۔
حوالہ جات
القرآن الکریم (النساء 59):
یۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْكُمْۚ-فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-ذٰلِكَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 505):
وشرط المعقود عليه ستة: كونه موجودا مالا متقوما مملوكا في نفسه، وكون الملك للبائع فيما يبيعه لنفسه، وكونه مقدور التسليم فلم ينعقد بيع المعدوم وما له خطر العدم.
اسامہ مدنی
دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی
30/ ربیع الثانی/6144ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | اسامہ بن محمد مدنی | مفتیان | مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |