03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حکومت کی طرف سےبیوی کی جگہ پر ملنے والی نوکری کسی دوسرے شخص کو دینے کا حکم
85268اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

عمر خان کی بیوی خان بیگم  دوران ملازمت وفات پا گئی،اب حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ بیوی خان بیگم کو ملنے والے سارے مراعات خاوند عمر خان کو دیتے ہیں ،جس میں فوت شدہ بیوی کی جگہ نوکری بھی ہے،مگر  عمر خان  نوکری کے قابل نہیں ہے تو  طلب امر یہ ہے کہ مرحومہ  خان بیگم کا خاوند جو کہ نوکری کے قابل نہیں وہ یہ حق اپنے بھتیجے شاہ نواز کو دے سکتا ہے؟نیز عمر کی موجودہ حالت یہ ہے کہ وہ ضیعف العمر ہے ،سہارے کے بل چلتا ہے،روٹی اور ضروریات زندگی پورا کرنے کے لیے کسی دوسرے کا محتاج ہوتا ہے۔مزید یہ کہ عمر خان کی صرف  ایک بیٹی تھی،جو شاہ نواز کے نکاح میں تھی،مگر وہ  نکاح میں ہوتے ہوئے خاوند کے گھر سے بھاگ گئی ،اس لڑکی سے شاہ نواز کے پانچ اولاد ہےجن کی پرورش بھی شاہ نواز کے ذمہ ہے۔تو کیا شرعا ًعمر خان بیوی کی جگہ ملنے والی نوکری اپنے بھتیجے شاہ نواز کو دے سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  اگر حکومت کو اطلاع دے کر ان سےباقاعدہ طور پر قانون کے مطابق(Official) اجازت لی جائےاور شاہ نواز میں  متعلقہ کام کرنے کی صلاحیت بھی  موجود ہو،تو عمر خان  کاحکومت کی طرف سے ملنے والی نوکری اپنے بھتیجے شاہ نواز کو  دینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔

حوالہ جات

بدائع الصنائع (4/ 208):

وللأجير أن يعمل بنفسه وأجرائه إذا لم يشترط عليه في العقد أن يعمل بيده؛ لأن العقد وقع على العمل، والإنسان قد يعمل بنفسه وقد يعمل بغيره، ولأن عمل أجرائه يقع له، فيصير كأنه عمل بنفسه، إلا إذا شرط عليه عمله بنفسه؛ لأن العقد وقع على عمل من شخص معين، والتعيين مفيد؛ لأن العمال متفاوتون في العمل، فيتعين، فلا يجوز تسليمها من شخص آخر من غير رضا المستأجر.

تبيين الحقائق (5/ 137):

الأجير الخاص يستحق الأجرة بتسليم نفسه للعمل عمل أو لم يعمل. سمي أجيرا خاصا وأجيرَ وحدٍ؛ لأنه يختص به الواحد، وهو المستأجر، وليس له أن يعمل لغيره؛ لأن منافعه في المدة صارت مستحقة له، والأجر مقابل بها، فيستحقه ما لم يمنعه من العمل مانع حسي، كالمرض والمطر ونحو ذلك مما يمنع التمكن من العمل.

المجلة  الاحكام العدليه(ص: 106):

 مادة 571: الأجير الذي استؤجر على أن يعمل بنفسه ليس له أن يستعمل غيره، مثلا لو أعطى أحد جبة لخياط على أن يخيطها بنفسه بكذا دراهم، فليس للخياط أن يخيطها بغيره، وإن خاطها بغيره وتلفت فهو ضامن.

مادة 572: لو أطلق العقد حين الاستئجار فللأجير أن يستعمل غيره.

عطاء الر حمٰن

دارالافتاءجامعۃالرشید ،کراچی

29   /ربیع الثانی /1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عطاء الرحمن بن یوسف خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب