03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قوت سماعت کی کمزوری کی وجہ سے قرآن پاک کے الفاظ ٹھیک طرح سے ادا نہ کرنے کا حکم
85005علم کا بیانقرآن کریم کی تعظیم اور تلاوت کا بیان

سوال

میں پیدائشی بہرہ نہیں ہوں،لیکن  میری قوت  سماعت بہت کمزور ہے جس کی و جہ سے میں الفاظ ٹھیک نہیں بول سکتا،قرآن پاک بھی ٹھیک نہیں پڑھ سکتا ،بتایے میں قرآن پاک کی تلاوت کیسے کروں ؟خاص طور مجھے عذاب قبر کا بہت خوف ہے جس کی وجہ سے صبح شام سورۃ ملک کی روزانہ دل میں تلاوت کرتا ہوں، کیا یہ ٹھیک ہے؟ اور یہ کہ خدا کے فضل سے میں پکا نمازی ہوں ،کسی حالت میں بھی نماز نہیں چھوڑ تا ،لیکن تلاوت ٹھیک نہیں کر سکتا اور یہ کہ ہر وقت جب بھی یاد آتا ہے درود حضری کا ورد کرتا ہوں، لیکن اس میں بھی خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر سائل کی زبان میں لکنت  یا توتلا پن ہے جس کی وجہ سے الفاظ ٹھیک  ادا نہیں ہوتے ،تو کسی قاری سے مشق کرکے اصلاح کی کوشش کرے اور اگر کوشش کے باوجود  بھی تلفظ صحیح نہیں ہوتے ،تو سائل معذور ہے اس پر سائل سےکوئی مواخذہ نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے  انسان کو اس  قدر  مکلف بنایا ہے جو اس کے بس میں ہے، لیکن اگر مشق کرنے سے اصلاح ہوسکتی ہو تو اصلاح کی کوشش ضرور کرے،باقی قرآن پاک کی تلاوت  باقاعدگی سے کیاکرے اور سورۃ ملک  کی تلاوت سے اللہ تعالیٰ قبر کی عذاب سے نجات مرحمت فرمائے گا۔ان شاءاللہ تعالیٰ

قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا...الآية (سورة البقرة، رقم الآية: 285)

ترجمہ:اللہ تعالیٰ کسی بھی  شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ  ذمہ داری نہیں سونپتا۔

حوالہ جات

سنن الترمذي ت بشار (5/ 14):

2890 - حدثنا محمد بن عبد الملك بن أبي الشوارب، قال: حدثنا يحيى بن عمرو بن مالك النكري، عن أبيه، عن أبي الجوزاء، عن ابن عباس، قال: ضرب بعض أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم خباءه على قبر وهو لا يحسب أنه قبر، فإذا فيه إنسان يقرأ سورة تبارك الذي بيده الملك حتى ختمها، فأتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله إني ضربت خبائي على قبر وأنا لا أحسب أنه قبر، فإذا فيه إنسان يقرأ سورة تبارك الملك حتى ختمها. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: هي المانعة، هي المنجية، تنجيه من عذاب القبر.

هذا حديث غريب من هذا الوجه.

سنن الترمذي ت بشار (5/ 14):

2891 - حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمي، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن سورة من القرآن ثلاثون آية شفعت لرجل حتى غفر له، وهي سورة تبارك الذي بيده الملك.

هذا حديث حسن.

عبدالعلی

دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی

16/ ربیع الثانی /1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعلی بن عبدالمتین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب