03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جادو سے متاثر شخص کا روحانی علاج کا حکم
85004ذکر،دعاء اور تعویذات کے مسائلرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کے مسائل ) درود سلام کے (

سوال

عرض کرتا ہوں کہ میں جادو سے متاثرہ بندہ ہوں ،جسکی وجہ سے میں سر تا پاؤں  معذور ہو رہا ہوں،مجھے سب سے زیادہ فکر اپنی ڈوبتی ہوئی قوت بصارت کی ہے جسکے علاج کے لیے ایک عامل مفتی صاحب سے روحانی علاج کروایا،جس کے روحانی عمل سے چند دن بعد ہی میری قوت بصارت بحال ہو نا شروع ہو گئی ،پھر یوں ہوا کہ ایک رات تاریکی میں دیوار پر ایک گڑیا کا عکس ابھرتے دیکھا ،میرے دیکھتے ہی وہ غائب ہو گیا اور میری قوت بصارت واپس آگئی،انکے روحانی عمل کی مدت پوری کی لیکن پھر کوئی فائدہ نہیں ہوا، مجھے سب سے زیادہ فکر اپنی قوت بصارت کی ہے جو روز بروز اندھے پن کی جانب گامزن ہے، معدہ ٹانگیں ،غرض یہ کہ ہر عضو متاثر ہے ،ہر طریقہ علاج آزما لیا، میڈیکل ٹیسٹ بھی کروائے ہر چیز اوکے  ہےکوئی خرابی نہیں، بتایے میں کیا کروں ؟ اگر آپکے علم میں کسی بہت بڑے روحانی عامل کا علم ہو تو برائے کرم آگاہ کریں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آج کل جادو  سے متعلق  اکثر لوگ وہمی بن گئے ہیں، ہر تیسرا شخص اس مرض میں مبتلا ہے ،عموماً مختلف امراض و عوارض  کے اثرات ہوتے ہیں جن کو جادو سمجھاجاتاہے ۔تاہم اگر  جادو کا کوئی واقعی   شبہ ہو تو صبح و شام کی مسنون دعائیں اہتمام سے پڑھی جائیں، شریعت کے احکام پر عمل کیا جائے اور گناہوں سے بچا جائے ۔ اس کے بعد بھی اگر  کو ضرورت ہو، توپہلے اچھے ڈاکٹر سے علاج کرایا جائے اگر اس سے بھی شفایابی حاصل نہیں ہوئی تو کسی  متبع سنت اور عالم عامل سے روحانی علاج کرایاجائے، لیکن روحانی علاج کے لئے  یہ ضروری ہے کہ علاج  قرآنی آیات ،اسماء اللہ الحسنی  کے ذریعے سے ہو، یہ عقیدہ ہوکہ یہ علاج صرف ایک وسیلہ اور ذریعہ ہے، بیماری ،پریشانی اور مصیبت سب اللہ کی طرف سے ہوتی ہے ایسی صورت میں صبر اور اللہ کے فیصلے پررضاکا بہت بڑا  اجر ہے۔حسبِ توفیق صدقہ کرتے رہیں امید ہے کہ آپ کی صحت جلد بہتر ہوجائے گی۔

حوالہ جات

 الجامع الصحيح سنن الترمذي (ج 4 / ص 66):

حدثنا قتيبة حدثنا بشر بن المفضل عن محمد بن زيد عن عمير مولى أبي اللحم قال: شهدت خيبر مع سادتي، فكلموا في رسول الله صلى الله عليه وسلم وكلموه أني مملوك، قال: فأمرني فقلدت السيف فإذا أنا أجره فأمر لي بشيء من خرتي المتاع ،وعرضت عليه رقية كنت أرقي بها المجانين ،فأمرني بطرح بعضها وحبس بعضها وفي الباب عن بن عباس۔ وهذا حديث حسن صحيح.

فتح الباري لابن حجر (10/ 195):

وقد أجمع العلماء على جواز الرقى عند اجتماع ثلاثة شروط أن يكون بكلام الله تعالى أو بأسمائه وصفاته وباللسان العربي أو بما يعرف معناه من غيره وأن يعتقد أن الرقية لا تؤثر بذاتها بل بذات الله تعالى.

صحيح مسلم : (4 / 1723)

عن عائشة  أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اشتكى يقرأ على نفسه بالمعوذات وينفث فلما اشتد وجعه كنت أقرأ عليه وأمسح عنه بيده رجاء بركتها.

عبدالعلی

دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی

16/ ربیع الثانی /1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعلی بن عبدالمتین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب