03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
AI کے ذریعے تصویر بنانے کا حکم
85188جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

کیا AI سےکوئی بھی تصویر بنانا جائز ہے یا نہیں ؟ کسی جاندار کی اور کسی افسانوی کردار مثلا ً کارٹون وغیرہ کی  ، مہربانی فرماکر رہنمائی کریں۔ جزاک اللہ 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

AIسے تصویر بنانا ڈیجیٹل کیمرے سے تصویر بنانے کے حکم میں    ہے ،  جیسے   ڈیجیٹل  کیمرے  سے  کسی  جاندار  کی تصویر بنانا جائز ہے اسی طرح AI سے بھی  کسی جاندار یا افسانوی کردار کی تصویر بنانا جائز ہے بشرطیکہ اس کا        کاغذ وغیرہ   پر      پرنٹ نہ لیا   جائے    کسی عورت کی تصویر  نہ ہو، اسی طرح برہنہ تصاویر یا غیر اخلاقی مقاصد کے لیےاستعمال ہونے والی تصاویر نہ ہوں ۔

حوالہ جات

قال العلامة یوسف القرضاوي رحمه الله:فھذہ العملیۃ ،عملیۃ  حبس الظل  أو عکسہ ، لیس کما یفعل النحات أو الرسام ، و لذا فھو لا یدخل في الحرمۃ و إنما ھو مباح .  ھذا التصویر کما ذکرت  (التصویر بالکامیرا )لا شيء فیہ ،بشرط أن تکون الصورۃ نفسھا التي یلتقطھا أو یعکسھا  حلالا. فلا  یصور امرأۃ عاریۃ أو شبہ عاریۃ أو مناظر لا تجوز شرعا . (فتاوی معاصرۃ:1/740)

قال العلامة محمد بخیت رحمه الله:و علی کل حال فأخذ الصورۃ بالفوتغرافیا  الذی ھو عبارۃ عن حبس الظل بالوسائط  المعلومۃ لأرباب ھذہ الصناعۃ،  لیس من التصویر المنہي عنہ في شيء ؛لأن التصویر المنہي عنہ ھو إیجاد صورۃ و صنع صورۃ  لم تکن موجودۃ  و لا مصنوعۃ من قبل ،یضاھي بھا  حیوانا خلقہ اللہ تعالی . (الجواب  الکافي في إباحۃ التصویر الفوتوغرافي: 23)

محمد یونس بن امین اللہ

دارالافتاءجامعۃالرشید،کراچی

‏ 25‏ ربیع الثانی‏، 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد یونس بن امين اللہ

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب