03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیٹوں کو ہبہ کی گئی فیکٹری میں وراثت کا حکم
85397میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہم چار بہنیں دو بھائی ہیں،والدین کا انتقال ہوچکا ہے،والد صاحب کے انتقال کو چوبیس سال ہوچکے ہیں،لیکن جائیداد کی پوری تقسیم اب تک نہیں کی جاسکی،والد صاحب کے پاس ایک فیکٹری تھی جو انہوں نے اپنی زندگی میں بیٹوں کے نام کردی تھی،اس کا کیا حکم ہوگا؟ وراثت میں تقسیم ہوگی یا نہیں؟

تنقیح: سائل نے بتایا کہ والد صاحب نے یہ فیکٹری بیٹوں کے نام کرکے ان کے قبضے اور ملکیت میں بھی دے دی تھی،یعنی اس کا انتظام و انصرام بھی ان کے حوالے کردیا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرسوال میں ذکر کی گئی تفصیل حقیقت پر مبنی ہے کہ والد صاحب نے اپنی زندگی میں یہ فیکٹری بیٹوں کو ہبہ کرکے ان کے قبضے میں بھی دے دی تھی تو پھر یہ فیکٹری بیٹوں کی مشترکہ ملکیت ہوگی،دیگر ورثا کا اس میں حق نہیں ہوگا۔

حوالہ جات

.........

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

08/جمادی الاولی1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب